• صارفین کی تعداد :
  • 768
  • 6/7/2011
  • تاريخ :

پاکستاني فوج دہشتگردوں کو شيعيان پاراچنار سے لڑانا چاہتي ہے

پاراچنار

پاکستان کي فوج شمالي وزيرستان ميں امريکي دباؤ پر ممکنہ آپريشن کے پيش نظر اپنے حمايت يافتہ طالبان اور القاعدہ کے افراد کو دوسرے علاقوں ميں منتقل کرنے کر ديا ہے۔

ابنا: پاکستان کي خفيہ ايجنسي آئي ايس آئي اور فوج پانچ سال سے طالبان خاص طور پر حقاني نيٹ ورک کو بعض دہشتگرد گروہوں کے ساتھ کرم ايجنسي ميں بسانا چاہتي ہے اوران پانچ برسوں کے دوران بالا کرم ايجنسي ميں اکثريت کے حامل طوري اور بنگش قبائل نے اس منصوبے کي مخالفت کي ہے اور اپنے علاقے ميں القاعدہ اور طالبان کو آنے کي اجازت نہيں دي ہے۔ کيونکہ وہ ان کي غير انساني اور غير اسلامي کارروائيوں کو قبول نہيں کرتے ہيں۔ جبکہ پاکستان کي فوج حقاني نيٹ ورک کو کرم ايجنسي کے پہاڑي علاقوں ميں لانا چاہتي ہے تاکہ جنگلي اور پہاڑي علاقے کا فائدہ اٹھا کر اس نيٹ ورک کو  اسپينہ شگے کے راستے سے افغانستان روانہ کر سکے۔

پاکستاني فوج اب طالبان اور القاعدہ کو طوري اور بنگش قبائل کے ساتھ لڑا کر اسے شيعہ اور سني لڑائي کا رنگ دينا چاہتي ہے جبکہ حقيقت ميں يہ شيعہ وسني کي لڑائي نہيں ہے اور خود علاقے کے اہل سنت بھي طالبان کے سخت مخالف ہيں۔ طالبان اور القاعدہ کے افراد نے طوري اور بنگش قبائل کي مزاحمت کي وجہ سے اس علاقے کا پاکستان کے دوسرے علاقوں سے رابطہ کئي برسوں سے منقطع کر رکھا ہے۔

کرم ايجنسي کے لوگ طالبان کے غير انساني اقدامات اور اس وجہ سے کہ ممکن ہے کہ ان کے علاقوں پر بھي ڈرون حملے شروع ہوجائيں وہ اپنے علاقے ميں طالبان کي موجودگي پر راضي نہيں ہيں۔