• صارفین کی تعداد :
  • 691
  • 6/6/2011
  • تاريخ :

يمن کے ڈکٹيٹر کے فرار پر جشن

يمن کے ڈکٹيٹر کے فرار پر جشن

سعودي عرب نے يمن کے ڈکٹيٹر کي سعودي آمد کي تصديق کردي ہے ۔ سعودي عرب کے فرمانروا کے دفتر نے ايک بيان ميں کہا ہے کہ يمن کے صدر اور ان کے ہمراہ لوگ جو جمعے کے دن راکٹ حملےميں زخمي ہوئے تھے رياض پہنچ گئے ہيں۔

 ايک سعودي عھديدار کے مطابق يمن کے صدر علي عبداللہ صالح ايک سعودي طيارے سے رياض پہنچے ہيں اور ان کا گھرانہ بھي رياض پہنچنے ہي والا ہے۔ علي عبداللہ صالح کو سعودي عرب کے ايک اسپتال ميں داخل کر ديا گيا ہے۔  ادھر يمن کے صدر کے سعودي عرب فرار کے بعد ان کے نائب نے اقتدار سنبھال ليا ہے۔  اطلاعات کے مطابق عوام نے علي عبداللہ صالح کے فرارکے بعد خوشياں منائيں۔  ياد رہے تيونس کے ڈکٹيٹر زين العابدين بن علي نے بھي سعودي عرب ميں ہي پناہ لي ہے۔ يمن کے صدر علي عبداللہ صالح تينتيس برس سے اقتدار پر قابض ہيں۔

عوام نے رواں برس کے آغاز سے ان کےخلاف تحريک شروع کي تھي اور ان کي حکومت کے سرنگوني کے خواہاں ہيں۔

 ادھر اسلامي انساني حقوق تنظيم کے ايک رکن رضا کاظم نے کہا ہےکہ امريکہ اور سعودي عرب يمن ميں اپنے پٹھو افراد کو اقتدار ميں لانے کي کوشش کر رہےہيں۔  لندن ميں اسلامي انساني حقوق تنظيم کےاس رکن نے پريس ٹي وي سے انٹرويو ميں کہا کہ امريکہ اور سعودي عرب علي عبداللہ صالح کے ايسے جانشين کي تلاش ہيں جو ان کے سامراجي مفادات کي حفاظت کر سکے۔

بشکريہ آئي آر آئي بي