• صارفین کی تعداد :
  • 719
  • 5/29/2011
  • تاريخ :

افغانستان میں پولیس سربراہ اور اتحادی فوجیوں کی ہلاکت

افغانستان

افغانستان میں پرتشدد کاروائیوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ اسامہ بن لادن  کی ہلاکت کے بعد ایک نیا رخ اختیار کر گیا ہے اور اتحادی افواج کی  مخالف قوتوں نے قابض افواج کے خلاف اپنے حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے ۔

 روزنامہ جنگ میں شائع ہونے والی ایک خبرکے مطابلق  افغانستان کے شمالی صوبے تخار کے مرکز طالقان میں گورنرکے دفترپر خودکش حملے میں شمالی افغانستان زون کے پولیس سربراہ اور3جرمن فوجیوں سمیت 7افراد ہلاک اور گورنرتخار عبدالجبار تقویٰ سمیت متعدد زخمی ہوگئے ہیں تاہم اس حملے میں شمالی افغانستان کے لئے نیٹو کے علاقائی کمانڈر جرمن جنرل مارکوس نیپ بال بال بچ گئے۔ طالبان ترجمان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ علاوہ ازیں دیگر بم دھماکوں اور جھڑپوں میں 4 اتحادی فوجی مارے گئے ہیں۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق گورنر تخارکے ترجمان فیض محمد توحیدی نے بتایا کہ اس حملے میں7افراد ہلاک اور 9 دیگر شدید زخمی ہوگئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مرنے والوں میں3جرمن فوجی اورجنرل محمد داؤد اورصوبہ تخار کے پولیس سربراہ سمیت 4افغان اہلکار شامل ہیں۔گورنرتخارکے قریبی ساتھی قطب الدین کمال نے تصدیق کی کہ اس دھماکے میں جنرل داؤد،مقتول احمدشاہ مسعودکے شمالی اتحاد کے سابق فوجی کمانڈر ، اورصوبائی پولیس سربراہ مارے گئے ہیں جبکہ گورنر عبدالجبارتقویٰ شدید زخمی ہوئے ہیں۔  

شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان