• صارفین کی تعداد :
  • 680
  • 5/28/2011
  • تاريخ :

پاکستان میں کوئی نہ کوئی ،کہیں نہ کہیں اسامہ کی مدد کر رہا تھا، ہلیری

ہیلری کلنٹن

امریکا کی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں موجود گی کا پاکستان کے اعلیٰ حکام کو علم نہیں تھا لیکن انھوں نے پاکستانی حکام کو بتایا ہے کہ کہیں نہ کہیں کوئی شخص پاکستان میں اسامہ کی مدد کر رہا تھا۔

ابنا: اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ہیلری کلنٹن نے کہا کہ ان کا دورہ بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ پاک امریکا تعلقات اہم موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔ توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں پاکستان دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی قیمت پاکستان سے زیادہ کسی ملک نے ادا نہیں کی۔ پاکستان اور امریکا یہ بات سمجھتے ہیں کہ انتہا پسندی کے خلاف ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

پاکستان کو سمجھنا چاہئیے کہ امریکا کی مخالفت اور سازشی نظریات سے اْس کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسامہ بن لادن مارا گیا لیکن القاعدہ اب بھی ایک خطرہ ہے ، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ پاکستان کے اعلیٰ حکام کو اسامہ کی ایبٹ آباد میں موجودگی کا علم تھا۔ لیکن پاکستانی حکام نے بتایا ہے کہ کہیں نہ کہیں کوئی شخص پاکستان میں اسامہ بن لادن کی مدد کررہا تھا۔ پا کستانی قیادت نے کہا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔

 ہیلری کلنٹن کا کہنا ہے کہ افغانستان میں مفاہمتی عمل جاری ہے لیکن دہشت گرد اب بھی پاکستان سے آپریٹ کر رہے ہیں۔ افغان مفاہمتی عمل کی کامیابی کے لئے ضروری ہے کہ پاکستان کو اس عمل کا حصہ بنایا جائے۔ اس موقع پر ایڈمرل مائیجک مولن نے کہا کہ پاکستان اور امریکی افواج کے درمیان تعلقات میں باہمی اعتماد کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔