• صارفین کی تعداد :
  • 4246
  • 5/10/2011
  • تاريخ :

حج کی منتخب حدیثیں (حصّہ چهارم)

بسم الله الرحمن الرحیم

حق کے حضور حاضری

قالَ عَلِیٌّ (ع):

اَلْحَاجُّ وَالْمُعْتَمِرُ وَفْدُاللّٰہِ،وَحَقٌّ عَلَی اللّٰہِ اٴَنْ یُکْرِمَ وَفْدَہُ وَیَحْبُوَہُ بِالْمَغْفِرَةِ۔

حضرت علی (ع) فرماتے ھیں:

”حج اور عمرہ انجام دینے والا خدا کی بارگا ہ میں حاضرهونے والوں میں سے اور خدا پر ھے کہ اپنی بارگاہ میں آنے والے کا اکرام کرے اور اسے اپنی مغفرت و بخشش میں شامل قرار دے ‘‘۔

خدا وند عالم کی میزبانی

قال الصّادق (ع):

إِنَّ ضَیْفَ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ رَجُلٌ حَجَّ وَ اعْتَمَرَ فَھُوَ ضَیْفُ اللّٰہِ حَتَّی یَرْجِعَ إِلَی مَنْزِلِہِ۔

امام جعفر صادق نے فرمایا:

”جو شخص حج یا عمرہ بجا لائے وہ خدا کا مھمان ھے اور جب تک وہ اپنے گھر واپس نہ هو جائے اس کا مھمان باقی رھتا ھے ‘‘ ۔

حج اور جھاد

قال رسول اللہ(ص):

جِھٰادُ الْکَبیرِ وَالصَّغیرِ وَالضَّعیفِ وَالْمَراٴَةِ الْحَجُّ وَالْعُمْرَةُ۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:

”عورتوں اور کمزور لوگوں کا حج اور عمرہ بڑا جھاد اور چھوٹا جھاد ھے“۔

حج عمرہ سے بھتر ھے

قال رسول اللہ (ص):

اِعْلَمْ اَنَّ الُعُمْرَةَ ھِیَ الْحَجُّ الاٴصُغَرُ،وَاَنَّ عُمْرَةً خَیْرٌ مِنَ الدُّنْیٰا وَمٰا فیھٰا وَحَجَّةً خَیْرٌ مِنْ عُمْرَةٍ۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے عثمان بن ابی العاص سے فرمایا:

”جان لو کہ عمرہ حج اصغر ھے اور بلا شہ عمرہ دنیا اور جو کچھ اس کے اندر ھے ان سب سے بھتر ھے ،نیز یہ بھی جان لو کہ حج عمرہ سے بھتر ھے“ ۔

گناہ دُھل جاتے ھیں

قال رسول اللہ (ص):

اَیُّ رَجُلٍ خَرَجَ مِنْ مَنْزِلِہ حٰاجاًاَوْ مُعْتَمِراً، فَکُلَّمٰا رَفَعَ قَدَماًوَ وَضَعَ قَدَماً،تَنٰاثَرَتِ الذُّنُوبُ مِنْ بَدَنِہِ کَمٰایَتَنٰا ثَرُ الْوَرَقُ مِنَ الشَّجَرِ،فَاِذَا وَرَدَ الْمَدِیْنَةَ وَصٰافَحَنی بِالسَّلاٰمِ،صٰافَحَتْہُ الْمَلاٰئِکَةُ بِالسَّلاٰمِ،فَاِذَا وَرَدَ ذَالْحُلَیْفَةَ وَاغْتَسَلَ،طَھَّرَہ اللّٰہُ مِنَ الذُّنُوبِ،وَاِذَا لَبِسَ ثَوْبَیْنِ جَدیدَیْنِ،جَدَّدَ اللّٰہُ لَہُ الْحَسَنٰاتِ و َاِذَا قَالَ:اللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ، اٴَجٰابَہُ الرَّبُّ عَزَّوَجَلَّ:”لَبَّیْکَ و َسَعْدَیْکَ،اَسْمَعُ کَلاٰمَکَ وَاَنْظُرُ اِلَیْکَ،فَاِذَا دَخَلَ مَکَّةَ وَ طٰافَ وَسَعٰی بَیْنَ الصَّفٰاوَالْمَرْوَةَ وَصَلَ اللّٰہُ لَہُ الْخَیْراتِ۔۔۔۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:

”جو شخص حج وعمرہ کے لئے اپنے گھر سے باھر نکلتا ھے پس جو قدم بھی وہ اٹھاتا اور زمین پر رکھتا ھے اس کے بدن سے گناہ یوں گرتے جاتے ھیں جیسے درختوں سے پتے چھڑتے ھیں، پس جب وہ شخص مدینہ میں وارد هوتا ھے اور سلام کے ذریعہ مجھ سے مصافحہ کرتا ھے تو فرشتے بھی سلام کے ذریعہ اس سے ھاتھ ملاتے ھیں اور مصافحہ کرتے ھیں اور جب وہ ذول حلیفہ (مسجد شجرہ) میں وارد هو کر غسل کرتا ھے تو خدا وند عالم اسے گناہوں سے پاک کر دیتا ھے۔ جب وہ احرام کے دو جامہ اپنے تن پر لپٹتا ھے تو خدا وند عالم اسے نئے حسنات اور ثواب عطا کرتا ھے جب وہ ”لبیک اللھم لبیک “ کھتا ھے تو خداوند عزوجل اسے جواب دیتےهوئے فرماتا ھے ”لیبک و سعدیک“ میں نے تیرا کلام اور تیری آواز سنی اور (عنایت کی نظر ) تجھ پر ڈال رھا هوں اور جب وہ مکہ میں واردهوتاھے اور طواف نیز صفا و مروہ کے درمیان سعی انجام دیتا ھے تو خد اوند عالم ھمیشہ کی نیکیاں اور خیرات اس کے شامل حال کر دیتا ھے“۔

دعا کی قبولیت

قالَ رَسُولُ اللّٰہ (ص):

اَرْبَعَةٌ لا تُرَدُّ لَھُمْ دَعُوَةٌ حَتّٰی تُفْتَحَ لَھُمْ اَبْوٰابُ السَّمٰاءِ وَتَصیرَ إِلَی الْعَرْشِ:

اَلْوٰالِدُ لِوَلَدِہِ،وَالْمَظْلُومُ عَلٰی مَنْ ظَلَمَہُ، وَالْمُعْتَمِرُحَتّی یَرْجِعَ ، والصّٰائِمُ حَتّٰی یُفْطِرَ۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:

”چار لوگ ایسے ھیں جن کی دعا رد نھیں هوتی یھاں تک کہ آسمان کے دروازے ان کے لئے کھو ل دیئے جاتے ھیں اور دعائیں عرش الٰھی تک پہنچ جاتی ھیں :

۱۔باپ کی دعا اولاد کے لئے ،

۲۔مظلوم کی دعا ظالم کے خلاف،

۳۔عمرہ کرنے والے کی دعا جب تک کہ وہ اپنے گھر واپس آجائے ۔

۴۔روزہ دار کی دعا یھاں تک کہ وہ افطار کر لے ۔

بشکریہ : الحسنین ڈاٹ کام

 


متعلقہ تحریریں:

امام جعفر صادق علیہ السلام  کی منتخب حديثیں (حصّہ ششم)

امام جعفر صادق علیہ السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ پنجم)

امام جعفر صادق علیہ السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ چهارم)

امام جعفر صادق علیه السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ سوّم)

امام جعفر صادق علیه السلام کی منتخب حديثیں (حصّہ دوّم)