• صارفین کی تعداد :
  • 970
  • 4/13/2011
  • تاريخ :

تنگ آمد بجنگ آمد ...کیا انتفاضہ شروع ہوگا ...؟

بحرین

بحرین میں مسلسل گرفتاریوں اور ٹارچر میں شہیدوں ہو نے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے دنیا کے تقریبا اکثرتجزیہ کار یہ خدشہ ظاہر کررہے تھے کہ اگر صورت حال ایسی ہی رہی تو فورسز کو سرخ گلاب کے پھول پیش کرنے والی عوام تشدد کا جواب تشدد سے بھی دے سکتی ہے اور ۔۔۔

ابنا: بحرین میں مسلسل گرفتاریوں اور ٹارچرز میں شہیدوں ہو نے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے دنیا کے تقریبا اکثرتجزیہ کار یہ خدشہ ظاہر کررہے تھے کہ اگر صورت حال ایسی ہی رہی تو فورسز کو سرخ گلاب کے پھول پیش کرنے والی عوام تشدد کا جواب تشدد سے بھی دے سکتی ہے اور پرامن مظاہرین امن کے دامن کو چھوڑ کر اسلحہ بھی اٹھا سکتے ہیں اور اس وقت جب میں یہ سطور لکھ رہا  ہوں تو بحرین سے ذرائع ابلاغ میں آنے والی بعض رپورٹس کے مطابق نوجوانوں میں اب بے چینی بڑھ رہی ہے اور وہ پرامن پالیسی سے بیزار ہونے لگے ہیں۔

ابنا نیوز نے یورپ کے ایک نیوز ریڈیو سے جو خبر نقل کی ہے اس کے مطابق بحرینی نوجوان مسلح مزاحمت کی جانب جانا چاہتے ہیں جو کہ خطے اور خود بحرین دونوں کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے لیکن تنگ آمد بجنگ آمد، یہ محاورہ اس وقت بحرین میں سو فیصد درست نظر آتا ہے۔ آئے دن کی گرفتاریاں اور عزت نفس کو مجروح کرنا، گھر گھر تلاشی اور چادر و چار دیواری کی پامالی کے علاوہ گرفتار شدن گان میں سے اب تک کسی شخص کی بھی زندہ واپسی نہیں ہوئی تو دوسری جانب احتجاج کے جرم میں سینکڑوں افراد کو نوکریوں سے نکال دیا گیا کوئی دن ایسا نہیں گذرتا کہ جس دن کسی کو گرفتارنہ کیا گیا ہویا پھر کوئی ٹارچر شدہ لاش موصول نہ ہوئی ہو ایسے میں عوام کے صبر کا پیمانہ اگر لبریز ہوجاتا ہے تو کسی تعجب کی بات نہیں ۔

دنیا جانتی ہے کہ بحرینی عوام کی قیادت آیة اللہ عیسیٰ قاسم ایک بے نظیر شخصیت ہیںوہ ایک باتقویٰ عالم دین ، منجھے ہوئے سیاستدان،اور ایک ماہر انقلابی لیڈر ہیں انہوں نے شروع سے ہی عوام کو پرامن احتجاج کی ہدایت کی ہے اور بار بار اس بات کی بھی تاکید کہ ہے کہ پرائیوٹ اور حکومتی املاک کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہ پہنچایا جائے ۔

لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ انہیں جوانوں کی بات مانی پڑیگی جو انتفاضے کا آغاز کرنا چاہتے ہیں ،آیة اللہ عیسیٰ قاسم سمیت تمام ان سات سیاسی پارٹیوں کے رہنماﺅں کے لئے اب شاید گنجائش نہیں رہی کہ وہ عوام سے اس بات کی خواہش کریں کہ وہ گولی کے جواب میں سرخ گلاب پیش کریں ،تھپڑ کے جواب میں ان کو دعادیں کیونکہ اب بات بہت آگے نکل چکی ہے اور عوام مجبوراپنے دفاع کے لئے ہر ممکنہ راستے کو اپنائے گی ۔

بحرینی عوام کے سامنے فلسطینی ماڈل وہ ماڈل ہوسکتا ہے جس کو وہ اپنے انتفاضے میں اپنائیں جہاں ٹینک کے مقابلے میں پتھر اور عزم و ارداہ ہوتا ہے اور حالات کی مزیدخرابی کی شکل میں بحرینی جوان کربلائی انتفاضے کو بھی اپنا سکتے ہیں ایسے میں پھر آل خلیفہ اور آلسعود کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے لگائی گئی یہ آگ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔