• صارفین کی تعداد :
  • 853
  • 4/10/2011
  • تاريخ :

آل خلیفہ ـ آل سعود کی حراست میں دو مزید قیدی تشدد کی وجہ سے شہید

دوبحرینی باشندے شہداء


بحرین کے وزیر داخلہ نے بھی سرکاری فورسز کی حراست میں تشدد کی وجہ سے دو قیدیوں کی شہادت کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ یہ دو افراد جسمانی تشدد کے بعد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔


اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق دو مزید بحرینی باشندے شہداء کے قافلے میں شامل ہوگئے ہیں۔

آل خلیفہ کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ شہیدوں میں سے 40 سالہ راشد زکریا حسن کی لاش لاک اپ سے برآمد ہوئی ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ انہیں سیکل سیل اینیمیا (sickle cell anemia) کا عارضہ لاحق تھا۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ حسن زکریا حسن کو بدامنی اور فرقہ واریت پھیلانے اور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر  پر لوگوں کو حکومت کا تختہ الٹنے کی دعوت دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

خلیفی وزارت داخلہ نے دوسرے شہید کی شناخت علی عیسی سقر کی حیثیت سے کی ہے اور دعوی کیا ہے کہ 31 سالہ سقر پر الزام تھا کہ انھوں نے اپنی گاڑی سے پولیس والوں کو کچلنے کی کوشش کی تھی۔

وزارت داخلہ نے انتہائی بیشرمی کے ساتھ الزام لگایا ہے کہ "سقر نے لاک اپ میں افراتفری پھیلائی تھی اور وہ بالآخر مارے گئے!!!".

بیماریوں کا بہانہ تو پہلے بھی سامنے آیا تھا گو کہ شہداء کی لاشوں کی حالت ان بہانوں کو جھٹلاتی رہی تھی لیکن بحرین میں انسانی حقوق کی اعلانیہ پامالی پر دنیا کی خاموشی کی وجہ سے آل خلیفہ خاندان نے نہایت بیشرمی سے عوام کے حقوق پامال کرنا شروع کئے ہیں اور لگتا ہے کہ گویا بحرین فلسطین ہے اور آل خلیفہ خاندان ااسرائیل؛ چنانچہ وہ صہیونیوں کی طرح جس طرح چاہیں بحرینی عوام پر مظالم ڈھاتے ہیں اور پھر اپنے اعلانیہ جرم کا اعلان بھی کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ایک تاجر اور ایک دکاندار کو اسی طرح گھر سے اٹھایا گیا اور پھر تشدد کرکے شہید کیا گیا اور ایک کے بارے میں کہا گیا کہ وہ شوگر کی بیماری کی وجہ سے انتقال کرگئے اور دوسرے کے بارے میں کہا گیا ہے کہ تشدد کی وجہ سے ان کی موت واقع نہیں ہوئی!۔

بہرحال انسانی حقوق کے اداروں کی رائے ہے کہ ان دونوں افراد کو جسمانی اور نفسیاتی طور پر آزار و اذیت اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور لگتا ہے کہ ان کی موت تشدد کی وجہ سے واقع ہوئی ہے۔

ادھر الوفاق الاسلامی جماعت نے بتایا کہ ان دو  افراد کی شہادت نہایت پر اسرار ماحول میں واقع ہوئی ہے۔