• صارفین کی تعداد :
  • 1032
  • 3/6/2011
  • تاريخ :

اسلامی بیداری ایران کے اسلامی انقلاب سے متاثر اور ملت ایران کی پائيداری کا نتیجہ

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

قائد انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جعمرات کی صبح انٹیلیجنس کی وزارت کا دورہ کیا۔

ابنا: اس موقعہ پر آپ نے امام زمانہ (عج) کے گمنام سپاہی کہے جانے والے انٹیلیجنس کی وزارت کے اہلکاروں کے خفیہ شعبے میں پیشرفت اور اہم سرگرمیوں کی نمائش کا معائنہ کیا اور انٹیلیجنس کی وزارت کے عہدے داروں، ماہرین اور کارکنوں سے ملاقات کی۔ ابنا: انٹیلیجنس کی وزارت میں پہنچنے کے بعد قائد انقلاب اسلامی سب سے پہلے اس وزارت خانے میں موجود تین شہیدوں کی قبروں پر جاکر فاتحہ خوانی کی اور مقدس دفاع کے شہیدوں کو یاد کیا۔ اس کے بعد قائد انقلاب اسلامی انٹیلیجنس کی وزارت کی جانب سے لگائی گئی نمائش میں گئے اور اس وزارت کے مختلف شعبوں میں انجام پانے والی پیشرفت کا قریب سے معائنہ کیا۔

انٹیلیجنس کی وزارت کے عہدہ داروں، ماہرین اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے قائد انقلاب اسلامی نے انٹیلیجنس سے وابستہ افراد کی پرخلوص مساعی کی قدردانی کی اور اس وزارت کو اسلامی انقلاب سے معرض وجود میں آنے والے محکموں میں سے ایک قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ با ایمان، فرض شناس، ماہر، انقلابی اور جذبہ ہمدردی رکھنے والے اہلکاروں کی بلند ہمتی سے انٹیلیجنس کی وزارت نے انقلاب کے لئے بہت قیمتی خدمات انجام دی ہیں اور آج عصر حاضر میں بھی خفیہ معلومات کے میدان میں وہ مقابلے اور جہاد کی اہم چھاونی بنی ہوئی ہے۔

 آپ نے باایمان انقلابی جوانوں کے ذریعے اسلامی جمہوریہ کی انٹیلیجنس کی وزارت تشکیل پانے کے عمل کا ذکر کیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی انٹیلیجنس کے اہم امتیازات میں اس کا پوری طرح مقامی ہونا اور دنیا کے کسی بھی انٹیلیجنس ادارے کی نقل نہ کرنا ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے اسلامی انقلاب کے بطن سے نکلنے والے اس ادارے کو توکل علی اللہ اور بلا وقفہ مساعی کا حسین امتزاج قرار دیا اور فرمایا کہ اس جماعت کی ممتاز خصوصیات کی بنا پر وزارت انٹیلیجنس کو انقلاب کے اصولوں، اقدار اور شرعی و قانونی حدود کی پابندی کے تعلق سے ہمیشہ پہلے نمبر پر ہونا چاہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے قوانین اور اصولوں پر عمل آوری کو انتہائی اہم قرار دیا اور فرمایا کہ فرض شناسی، دینداری اور پرہیزگاری کا لازمہ ہے قانون پر عمل اور مستقبل کے تئیں پر امید رہنا۔

آپ نے وزارت انٹیلیجنس کے دراز مدتی، اسٹریٹیجک اور گہرے منصوبوں پر توجہ کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ وزارت انٹیلیجنس میں بہت اچھے دراز مدتی منصوبے تیار کئے گئے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی اس بات کی ضرورت ہے کہ دوسرے موضوعات کے سلسلے میں بھی جامع اور اسٹریٹیجک منصوبے تیار اور مکمل کئے جائيں کیونکہ اس ادارے کی بنیادی ذمہ داری ہی عمیق اور دراز مدتی منصوبے تیار کرنا ہے۔

وزارت انٹیلیجنس میں نطم و ضبط کی پاسبانی، گروہ اور دھڑے سے بلند تر نقطہ نگاہ، دشمن اور منحرف فکری و سیاسی افکار کے نفوذ کے سلسلے میں پوری چوکسی اور حساسیت اور تجربہ کار افراد سے استفادے پر بھی قائد انقلاب اسلامی نے خاص تاکید فرمائی۔ آپ نے وزارت انٹیلیجنس کے عہدہ داروں، ماہرین اور کارکنوں کو قرآن، نماز، نہج البلاغہ اور صحیفہ سجادیہ سے انسیت حاصل کرنے اور الہی اقدار پر استوار اخلاق حسنہ سے خود کو آراستہ کرنے کی سفارش کی۔

قائد انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں وزیر انٹیلیجنس حیدر مصلحی کی قدردانی کی۔ آپ نے علاقے میں تیزی سے بڑھنے والی موجودہ اسلامی بیداری کو ایک غیر معمولی واقعہ قرار دیا اور فرمایا کہ علاقے کے موجودہ تغیرات دنیا کے مستقبل پر یقینا اثر انداز ہوں گے، بنابریں ان تغیرات پر پوری چوکسی کے ساتھ نظر رکھنا اور مختلف پہلوؤں سے ان کا جائزہ لیا جانا چاہئے۔

آپ نے علاقے میں اس وقت پھیلی اسلامی بیداری کو ایران کے اسلامی انقلاب سے متاثر اور ملت ایران کی پائيداری کا نتیجہ قرار دیا اور فرمایا کہ سامراجی محاذ اور اس میں سر فہرست امریکہ کو بخوبی علم ہے کہ ان عوامی تحریکوں کا آئیڈیل ایران کا اسلامی انقلاب ہے اسی لئے وہ کوشش کر رہے ہیں کہ اس آئیڈیل کو ناکام اور شکست خوردہ ظاہر کریں لیکن وہ گیارہ فروری کو (اسلامی انقلاب کی سالگرہ پر ریلیوں میں شرکت کرنے والے) عوام کے دسیوں لاکھ کے عظیم جم غفیر کو دیکھ کر مبہوت رہ گئے۔

اس موقعے پر انٹیلیجنس کے وزیر حجت الاسلام و المسلمین حیدر مصلحی نے اس وزارت کی حالیہ برسوں کی اہم کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے اسے تجربہ کار انقلابی اہلکاروں کی معیت میں نئے با ایمان نوجوانوں کی کارکردگی کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی و انقلابی اقدار کی پابندی اور مہارت و فن کا مقامی ہونا وزارت انٹیلیجنس کی دو اہم ترین خصوصیات ہیں جن کی بنا پر انٹیلیجنس میں مختلف پہلوؤں سے اہم تبدیلیاں ہوئی ہیں۔ انہوں نے دشمن کی نرم جنگ اور علاقے کے موجودہ تغیرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امام زمانہ کے گمنام سپاہیوں ( ایرانی انٹیلیجنس کے جوانوں) میں اس وقت زبردست صلاحیت اور مہارت پیدا ہو چکی ہے انٹیلیجنس نے پیشگی اور جارحانہ کارکرگی کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا ہے۔

اس موقعہ پر قائد انقلاب اسلامی کی امامت میں نماز ظہرین ادا کی گئی۔