• صارفین کی تعداد :
  • 12179
  • 3/5/2011
  • تاريخ :

گاجر کے فائدے

گاجر

گاجر ، دنیا کے تمام ممالک میں  بہت ہی پسندیدہ سبزی تصور ہوتی ہے اور یہ بہت ہی مقوی  غذا  ہے ۔ گاجر کے سبز  پتوں میں بھی پروٹین ، معدنیات اور وٹامنز وافر مقدار میں پاۓ جاتے ہیں جو صحت کے لیۓ بہت ہی مفید ہوتے ہیں ۔ گاجر کو دو طرح کی اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ ایک ایشیائی گاجر ہوتی ہے جو لمبی ، گہرے رنگ والی اور میٹھی ہوتی ہے جبکہ  دوسری یورپی گاجر ملائم جلد والی اور کم ریشے کے ساتھ بہتر جسامت کی حامل تصور کی جاتی ہے ۔ گاجر وٹامن اے کا  بہت ہی اچھا ذریعہ ہے ۔ گاجر میں وافر مقدار میں سوڈیم ،سلفر،کلورین ، اور کچھ مقدار میں آیوڈین ہوتی ہے ۔ گاجر کو استعمال کرتے ہوۓ اس بات کا خیال رکھیں کہ گاجر کو چھیلنے سے اس کے معدنی اجزاء کے ضا‏ئع ہو جانے کا اندیشہ  ہوتا ہے اس لیۓ گاجر کو بغیر چھیلے ہی استعمال کرنا چاہیۓ ۔

گاجر کے مندرجہ ذیل فوائد ہیں ۔

٭ گاجر میں پاۓ جانے والے کھاری اجزاء انسانی جسم میں خون کو صاف رکھتے ہیں ۔

٭ یہ بدن کی نشوونما کرنے کے ساتھ  ساتھ جسم میں  تیزابیت پیدا کرتی ہے ۔

٭گاجر کے جوس کو  " کرشماتی مشروب "  کہا جاتا ہے جو بچوں اور بڑوں کے لیۓ یکساں مفید ہے ۔

٭ گاجر کا جوس آنکھوں کو توانا  کرتا ہے ۔

٭  انسانی جلد کو تروتازہ رکھنے میں گاجر بہت ہی معاون ثابت ہوئی ہے ۔

٭ کھانے کے بعد گاجر کو چبا کر کھانے سے منہ میں پا ۓ جانے والے جراثیم ہلاک  ہو جاتے ہیں ۔ مسوڑھوں سے خون بند ہو جاتا ہے اور دانتوں کا انحطاط رک جاتا ہے ۔

٭ گاجر ہاضمہ کی خرابیوں کو دور کرنے میں معاون ثابت  ہوتی ہے ۔

٭ معدے کے السر کو  گاجر کا استعمال روکتا ہے اور ہاضمہ کی دیگر بیماریوں سے نجات دیتا ہے ۔

٭ چھوٹی اور بڑی آنت کی بہت سی بیماریوں میں مؤثر ہے ۔

٭ گاجر اور پالک کا جوس ملا کر پینے سے قبض رفع ہو جاتی ہے  اور انتڑیاں صاف ہو جاتی ہیں ۔

٭ دوران اسہال گاجر کا جوس پانی اور نمکیات کی کمی کو پورا کرتا ہے ۔

٭ پیٹ کے کیڑوں کے لیۓ بھی گاجر کا جوس بےحد مفید ہے ۔

گاجر کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جا سکتا ہے  مثلا ابال کر ، سلاد کے طور پر ، پکا کر یا جوس بنا کر ۔

تحریر : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں :

ذیابطیس  کے مرض میں ورزش کے فوائد

ذیابطیس  کے مرض میں ورزش کے فوائد ( حصّہ دوّم )

ذیابطیس  کے مرض میں ورزش کے فوائد ( حصّہ سوّم )

کم خوابی رشتے بگڑنے کا سبب بنتی ہے

ناک، ہونٹوں اور زبان میں سوراخ کرنے سے لاحق ہونے والے خطرات (حصہ دوّم )