• صارفین کی تعداد :
  • 736
  • 4/28/2012
  • تاريخ :

مصري پارليمان نے اسرائيل کو مايوس کرديا، عمرسليمان اور احمدشفيق نا اہل

مصري پارليمان

مصر کي انقلابي پارليمان نے قانون منظور کرکے حسني مبارک کے دو اسرائيل نواز ساتھيوں کو صدارتي انتخابات کے لئے نا اہل قرار ديا-

اہل البيت (ع) نيوز ايجنسي ـ ابنا ـ کي رپورٹ کے مطابق مصر کي انقلابي پارليمان نے مصر کے دو اسرائيل نواز صدارتي اميدواروں کو نااہل قرار دے کر اسرائيل اور امريکہ کو مايوس کرديا ہے-عمر سليمان مصري خفيہ ايجنسي کے سابق سربراہ اور سابق مصري آمر حسني مبارک کے نائب کي حيثيت سے اسرائيل کے لئے ناقابل فراموش خدمات کے حوالے سے مشہور تھے جنہوں نے صدارتي انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگي داخل کرائے تھے-عمر سليمان مبارک آمريت کے آخري لمحوں تک نائب صدر کے عنوان سے آمريت اور اسرائيل و امريکہ کے لئے خدمات کي انجام دہي ميں تندہي سے مصروف تھے جبکہ احمد شفيق کسي زمانے ميں مبارک کے دور کے ائيرفورس کمانڈر اور آمريت کے آخري ايام ميں وزير اعظم تھے-يہ افراد آج شام کو مصر کي پارليمان ميں منظور ہونے والے نئے قانون کے تحت نااہل قرار پائے جس ميں قيد کيا گيا ہے کہ حسني مبارک حکومت کے اعلي اہلکار 10 سال کے عرصے تک کسي سياسي عہدے پر فائز ہونے کا حق نہيں رکھتے اور ان کے نائب عمر سليمان اور حسني مبارک کے دوسرے نائبين عمر بھر تک کسي بھي سرکاري عہدے کے لئے نااہل ہونگے- اس قانون کے مطابق صدارتي انتخابات کے نامزد اميدوار ، سابق وزير خارجہ عمرو موسي بھي نا اہل قرار پائے ہيں اور يہ افراد صدارتي انتخابات ميں شرکت نہيں کرسکيں گے-ياد رہے کہ مصري پارليمان کا يہ قانون ملٹري کونسل کي منظوري کے بعد نافذ العمل ہوگا گوکہ يہ حيرت کي بات ہے کہ مصري آمر کے اسرائيل نواز ساتھيوں کي نااہلي کے قانون کے نافذالعمل ہونے کے لئے مصر کے اسرائيل نواز جرنيلوں کي منظوري کي ضرورت ہے-واض کي وجہ سے مصر ميں غم و غصے کي لہر دوڑي تھي اور انقلابي جماعتوں نے کل (روز جمعہ) کے لئے ان افراد کي نامزدگي کے خلاف ملين مارچ کا اعلان کيا تھا اور اگر ملٹري کونسل پارليمان کے منظور کردہ قانون کو مسترد کرے تو مصر ميں ايک بار پھر مظاہروں اور ريليوں کا امکان پايا جاتا ہے-