• صارفین کی تعداد :
  • 842
  • 12/6/2010
  • تاريخ :

صدر زرداری میں عوامی قائدانہ صلاحیتیں نہیں ، امریکی سفیر کا مراسلہ

پاکستان

صدر زرداری میں عوامی قائدانہ صلاحیتیں نہیں اور قومی بحران دور کرنے میں وزیراعظم گیلانی مضبوط کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں، یہ باتیں امریکی سفیر کے مراسلے میں کہی گئی تھیں جو بیس جون دو ہزار نو کو واشنگٹن بھیجا گیا تھا۔

ابنا: وکی لیکس کے مطابق جب بھی کوئی قومی بحران اٹھا، تو پارلیمانی اتحاد بنانے یا صدر زرداری کے ہوتے ہوئے بھی عوامی سطح کی قیادت کی کمی کو وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے دورکیا۔

دہشت گردی سے نمٹنے میں تمام پارٹیوں کی اجتماعی حمایت کی ضرورت ہوئی یا پاکستان میں انتہا پسندوں کے خلاف فوج کی کاروائی کی توثیق کی ضرورت ہوئی تو اسے گیلانی نے ہی حل کیا۔

سات مئی کو وزیراعظم گیلانی نے عوام سے خطاب میں سوات اور ملحقہ علاقوں میں آپریشن کے لیے عوام کی حمایت حاصل کی، اسی کے نتیجے میں عوام کا طالبان کے خلاف رویہ تبدیل ہوا اور پاک فوج کو طالبان کے خلاف کارروائی کی قانونی سند ملی۔

امریکی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ صدر زرداری کو یہ احسا س ہے کہ وہ مقبول لیڈر نہیں، صدر زرداری یہ اعتراف بھی کرتے ہیں کہ انہیں اس اعلیٰ ترین عہدے کا پہلے کوئی تجربہ بھی نہیں۔

مراسلے میں کہا گیا کہ انتخابات کے بعد وجود میں آنے والی صدر زرداری اور وزیر اعظم گیلانی کی حکومت مستحکم ہوگئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا کہ نواز شریف کو صدر زرداری کے مقابلے میں کہیں زیادہ مقبولیت حاصل ہے لیکن وہ حکومت گرانے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

[اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ امریکا نے گیلانی حکومت کو گرانے کا آپشن بھی کھلا چھوڑا ہوا ہے اور زرداری سے توقع وابستہ کئے ہوئے ہے کہ وہ "امریکہ کو ضرورت پڑنے کی صورت میں" گیلانی حکومت کو گراسکتے ہیں؛ استکبار و استعمار سے اس سے بهتر کی توقع رکھنا بےجا ہی تو ہے]۔

مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ چیف جسٹس افتخار چوہدری کو بحال اور امن و امان قابو کر کے صدر زرداری نے کھوئی ہوئی مقبولیت اور طالبان کے خلاف فوج کی کارروائی کی حمایت حاصل کر لی۔

صدر زرداری ذاتی طور پر بھارت سے تعلقات بہتر بنانا چاہتے ہیں تاہم وہ فوج کی مرضی کے بغیر پیش رفت نہیں کر سکتے۔

صدر زرداری اس بارے میں محتاط رویہ رکھتے ہیں وہ ایسا شخص نہیں بننا چاہتے جسے یہ سمجھا جائے کہ وہ ایسے وقت کشمیر پر دوبارہ مذاکرات شروع کرناچا ہتے ہیں جب مغربی سرحدوں پر پاکستانی افواج لگی ہوئی ہیں۔