• صارفین کی تعداد :
  • 838
  • 11/28/2010
  • تاريخ :

کشمیری رہنما  اروندھتی رائے کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کرنے کا حکم

کشمیر

ہندوستان میں گزشتہ ماہ دہلی میں منعقدہ ایک سیمینار میں کشمیر کے موضوع پر ہندوستان مخالف بیان دینے کی وجہ سے دہلی کی ایک عدالت نے کشمیری علیحدگی پسند رہنما سیّد علی شاہ گیلانی اور معروف ہندوستانی ادیب اروندھتی رائے سمیت پانچ شرکاء کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان میں گزشتہ ماہ دہلی میں منعقدہ ایک سیمینار میں کشمیر کے موضوع پر ہندوستان مخالف بیان دینے کی وجہ سے دہلی کی ایک عدالت نے کشمیری علیحدگی پسند رہنما سیّد علی شاہ گیلانی اور معروف ہندوستانی  ادیب اروندھتی رائے سمیت پانچ شرکاء کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

اکیس اکتوبر کو بعض غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے ’آزادی آگے بڑھنے کا راستہ‘ کے عنوان سے نئی دہلی میں جو سمینار منعقد کیا گیا تھا اس میں سید علی شاہ  گیلانی نے کشمیر میں رائے شماری کا مطالبہ کیا تھا اور اروندھتی رائے نے اس مطالبہ کی حمایت کی تھی۔

سیمینار میں ماؤنواز تحریک کے نظریاتی قائد ورا ورا راؤ، دہل ی میں مقیم کشمیری پروفیسر سید عبدالرحمان گیلانی اور وادی کے ایک دانشور پروفیسر شیخ شوکت حُسین نے شرکت کی تھی۔ ان سب کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ دہلی پولیس نے پہلے ہی یہ واضح کردیا تھا کہ سیمینار کے شرکاء کے خلاف ملک سے بغاوت کا الزام ثابت نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم بی جے پی کی طرف سے احتجاج کے بعد ایک نجی گروپ نے عدالت میں عرضی دائر کی تھی جس پر سماعت کے دوران سنیچر کو عدالت نے گیلانی، ارون دھتی اور دوسرے شرکاء کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا حکم دیا ہے۔