• صارفین کی تعداد :
  • 1065
  • 11/22/2010
  • تاريخ :

بحرین کے شیعہ بچوں کو ایذاء رسانی؛ اقلیتی حکمرانوں کا محبوب مشغلہ

بحرین کا شیعہ بچہ

سرکاری فورسز مختلف حیلوں بہانوں سے شیعہ علاقوں پر ہلہ بولتے ہیں اور بڑوں سمیت بچوں کو اغوا کرکے ہیں اور انہیں گرفتار کرکے اذیت کدوں میں پہنچادیتے ہیں اور انہیں ہر قسم کی اذیت و آزار کا نشانہ بناتے ہیں کیونکہ انہیں ایسا کرنے میں پوری آزادی حاصل ہے اور عدالتیں بھی حکمرانوں کے ہاتھ میں ہیں۔

ابنا کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی سرکاری فورسز جب بھی چاہیں مختلف حیلوں بہانوں سے مختلف شیعہ علاقوں سمیت دور افتادہ دیہاتوں پر ہلہ بولتے ہیں اور بڑوں سمیت بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور انہیں گرفتار کرکے اذیت کدوں میں پہنچادیتے ہیں اور انہیں ہر قسم کی اذیت و آزار کا نشانہ بناتے ہیں کیونکہ انہیں ایسا کرنے میں پوری آزادی حاصل ہے اور عدالتیں بھی حکمرانوں کے ہاتھ میں ہیں۔

بحرین میں انسانی حقوق مرکز نے بحرین کی اکثریتی شیعہ آبادی پر اقلیتی حکمرانوں کے مظالم سے بچے بھی محفوظ نہیں ہیں۔

بحرینی انسانی حقوق کمیٹی کی مفصل رپورٹ کو اردو قارئین کے لئے مختصر کرکے پیش کیا جارہا ہی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بحرینی فورسز شیعہ نوجوانوں اور بچوں کو پکڑ کر انہیں قریب سے ایئرگنوں کا نشانہ بناتی ہیں؛ انہیں زد و کوب کرتی ہیں اور اسلام کے یہ ٹھیکیدار ان بچوں پر جنسی تشدد تک کرلیتے ہیں۔

ہم سب کو یاد ہے کہ بحرین میں حال ہی میں پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے اور ان انتخابات میں حکومت نے اپنی صوابدیدی نشستوں پر اکتفا نہ کیا اور وسیع سطح پر دھاندلی بھی کی لیکن پھر بھی شیعہ آبادی نے زبردست کامیابی حاصل کرلی۔ بحرینی انسانی حقوق مرکز کی رپورٹ کے مطابق انتخابات کے دوران حکومتی کارندوں نے مجموعی طور پر 355 شیعہ باشندوں کو گرفتار کیا جن میں 76 بچے بھی شامل تھے یعنی یہ کہ گرفتار شدگان میں 21 % بچے تھے اور 100 % بچے شیعہ تھے۔

انسانی حقوق مرکز اور دیگر ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ان بچوں کو مسلسل اذیت دی گئی؛ انہیں مارا پیٹا جاتا رہا اور جنسی تشدد سمیت اذیت و آزار کے مختلف حربوں کا نشانہ بنایا گیا۔