• صارفین کی تعداد :
  • 1381
  • 11/20/2010
  • تاريخ :

عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حضرت مسلم بن عقیل کے عزاداروں پر پولیس تشدد

عبداللہ شاہ غازی کا مزار

امامزادہ عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر تعینات پولیس والوں نے حضرت مسلم بن عقیل (ع) کے عزاداروں پر لاٹھی چارج کرکے انہیں احاطے سے نکال باہر کیا۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے شیعیان اہل بیت (ع) نے روز عرفہ سفیر امام حسین (ع) حضرت مسلم بن عقیل (ع) کی عزاداری کے لئے امام زادہ حضرت عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری دی مگر وہاں تعینات پولیس والوں نے ان پر تشدد کیا اور لاٹھی چارج کرکے مزار کے احاطے سے باہر نکال دیا۔

شیعیان کراچی نے ملحقہ سڑکوں پر سفیر امام حسین علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے عزاداری کی۔

ابنا کے نامہ نگار کے مطابق مزار میں تعینات پولیس اہلکاروں نے عزاداران اہل بیت (ع) پر نا امنی پھیلانے کا الزام لگایا اور انہیں تشدد کرکے عزاداری سے روک دیا۔

یاد رہے کہ اس سال سات اکتوبر کو کلفٹن میں واقع عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے مرکزی دروازے پر دہشت گردوں کی جانب سے دو متواتر دھماکوں میں کم از کم 7 افراد شہید او60 سے زائدافراد زخمی ہو گئے تھے۔ زخمیوں میں کئی غیر مسلم بھی شامل تھے۔

عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر طالبان دہشت گردوں کے سفاکانہ حملے کی بعد پولیس نے اس مقدس مقام پر سیکورٹی انتظامات کئے جبکہ دہشت گردی کے آغاز سے ہی پاکستانی سیکورٹی فورسز کا رویہ یہی رہا ہے کہ جب کہیں قتل عام کیا جاتا ہے؛ انسانوں کے خون کی ہولی کھیلی جاتی ہے اور بے گناہ افراد کا خون ندیوں کی مانند زمین پر جاری کردیا جاتا ہے تو یہ حضرات تشریف لاتے ہیں اور امن کے نام پر کچھ عرصہ حادثے کے مقام پر تعینات ہوجاتے ہیں اور عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر امن کے قیام کے لئے تعینات پولیس والوں نے اس بار دہشت گردی کا سد باب کرنے کی بجائے پرامن عزاداروں کو تشدد کا نشانہ بنایا تا کہ ثابت کیا جا سکے کہ "پولیس کا کام مدد آپ کی"۔