• صارفین کی تعداد :
  • 1174
  • 10/5/2010
  • تاريخ :

آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا فتوی؛ شیخ الازھر نے حمایت کردی

ڈاکٹر احمد الطیب
مصر کی الازھر یونیورسٹی کے سربراہ نے اپنے اخباری بیان میں صحابہ اور زوجات نبی (ص) کی توہین کی حرمت پر مبنی آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے تازہ فتوے کا خیر مقدم کیا ہے۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق مصر میں اسلامی علوم کی عالمی یونیورسٹی "جامعۃالازھر" کے چانسلر ڈاکٹر احمد الطیب نے صحابہ اور زوجات کی توہین کے حوالے سے آیت اللہ العظمی خامنہ ای کے فتوے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ :

ان کا فتوی دراڑیں پڑنے کا سد باب کرنے اور فتنوں کے دروازے بند کرنے کے سلسلے میں حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے بر وقت فتوی صادر فرمایا ہے۔

احمد الطیب نے لکھا ہے: "میں نے تحسین و تمجید کے ساتھ صحابہ رضوان اللہ علیہم کی توہین کی تحریم کے سلسلے میں حضرت امام علی الخامنہ ای کا مبارک فتوی وصول کیا؛ یہ ایسا فتوی ہے جو صحیح دانش اور اہل فتنہ کی طرف سے انجام پانے والے اعمال کی خطرآفرینی کے گہرے ادراک کی بنیاد پر جاری ہوا ہے اور مسلمانون کے درمیان وحدت و یکجہتی سے ان کے اشتیاق کی علامت ہے"۔

انھوں نے کہا ہے:

جو چیز اس فتوے کی اہمیت میں اضافہ کرتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ فتوی مسلمانان عالم کے بزرگ علماء میں سے ایک عالم دین، عالم تشیع کے بزرگ مراجع میں سے ایک مرجع اور اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی ترین رہبر کی جانب سے صادر ہوا ہے۔.

الطیب نے مزید کہا ہے: "میں علم کے مقام سے اور شرعی ذمہ داری ـ جو میرے دوش پر ہے ـ کی بنا پر کہتا ہوں کہ «مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کے لئےکوشش واجب ہےاور اسلامی مذاہب کےپیروکاروں کے درمیان اختلاف ان مذاہب کے علماء اور صاحبان رائے کی حد تک مجدود رہنا چاہئے اور اس اختلاف کو امت اسلامی کی وحدت کے لئے نقصان دہ نہیں ہونا چاہئے کیونکہ خداوند متعال کا فرمان ہے: "وَلاَ تَنَازَعُواْ فَتَفْشَلُواْ وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ وَاصْبِرُواْ إِنَّ اللہ مَعَ الصَّابِرِينَ" اور آپس میں جھگڑا مت کرو ورنہ (متفرق اور کمزور ہو کر) بزدل ہو جاؤ گے اور (دشمنوں کے سامنے) تمہاری ہوا (قوت اور شان و شوکت) اکھڑ جائے گی اور صبر کرو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے"۔

انھوں نے کہا ہے:

"میں اسی طرح اعلان کرتا ہوں کہ جو شخص مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ڈالے وہ گنہگار، عذاب الہی اور عوام کی جانب سے ہانکے جانے کا مستحق ہے"۔

شیخ الازھر نے اللہ کی بارگاہ میں التجا کی ہے کہ حضرت امام خامنہ ای کے اس مبارک فتوے کو خیر و نیکی کا آغاز اور مسلمانوں کے متحد ہونے کی بنیاد قرار دے اور خدا کرے کہ غلو یا افراط اور زیادہ روی کی طرف دعوت دینے والے افراد کی دعوت لوگوں کی توجہ کی لائق نہ ٹہرے۔ 

شیخ االطیب نے مسلمانون کو دعوت دی ہے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامیں اور انتشار سے بچے رہیں۔