• صارفین کی تعداد :
  • 764
  • 10/2/2010
  • تاريخ :

شام کے صدر ایران کے دورے پر

شام کے صدرایران کے دورے پر

 ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق صدراحمدی نژاد نے آج (سنیچر) تہران میں شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات میں کہا کہ استقامت کے محاذ کا استحکام نہ صرف اس محاذ سے تمام ملکوں کے ملحق ہونے کا باعث ہوگا بلکہ علاقے ميں امن و استحکام مضبوط ہونے کی زمین ہموار کرے گا۔

صدر احمدی نژاد نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ کی شبیہ بگڑگئی ہے اور صیہونی حکومت رسوا ہوچکی ہے کہا کہ

مشرق وسطی کے موجودہ حالات، علاقے کی قوموں کےحق میں تبدیل ہو رہے ہيں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی نژاد نے علاقے میں دوطرفہ اور چندجانبہ تعلقات میں فروغ پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے ممالک چندجانبہ تعاون سے اپنی قوموں کے مفادات کے لئے مضبوط اقتصادی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہيں۔

صدر احمدی نژاد نے فلسطین عراق اور لبنان کی صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور شام کا موقف گذشتہ برسوں کی نسبت مزید مضبوط و مستحکم ہوا ہے۔

اس موقع پر شام کے صدر -بشار اسد- نے علاقے کے حالات پر ایران اور شام کی گہری نظر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تہران دمشق کے درمیان مسلسل صلاح و مشورے اور تعاون کو علاقے کے امن و پائداری اور استقامت کے مفاد میں قرار دیا۔

شام کے صدر نے تہران دمشق کے تعلقات کو عمیق اور بنیادی قراردیا اور کہا کہ اگرچہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں فروغ کے لئے اقدامات کئے گئے ہيں لیکن ابھی بہت سے ایسے وسائل اور توانائياں موجود ہيں جنھیں دونوں ملکوں اور علاقے کے مفاد کےلئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

شام کے صدر نے اسرائیل اور فلسطینی انتظامیہ کے درمیان ساز باز مذاکرات کو لاحاصل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان مفادات سے صرف امریکہ کے مفادات پورے ہوں گے۔

واضح رہے کہ شام کے صدر بشار اسد ایک اعلی سطحی سیاسی و اقتصادی وفد کے ہمراہ آج تہران پہنچے۔

اردو ریڈیو تہران