• صارفین کی تعداد :
  • 968
  • 7/31/2010
  • تاريخ :

پاکستان میں بارشوں اور سیلاب نے ہر طرف تباہی مچا دی

پاکستان کا جهنڈا

پاکستان میں بارشوں اور سیلابی ریلوں میں حکام کے مطابق چار سو ستاسٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی ہوئی ہے۔

پاکستان کے شمال مغربی علاقوں بشمول خیبر پختونخوا میں چار سو سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

دریاؤں اور ندی نالوں کے بند ٹوٹنے کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہو گئے ہیں اور پورے پورے دیہات سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں۔ سیلابی پانی سے سڑکیں اور پل بھی تباہ ہوئے ہیں۔

غیرمعمولی بارشوں سے پاکستان کا صوبہ خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

بارشوں اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے چار سو آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ سو افراد لاپتہ ہیں جبکہ سینکڑوں گھر تباہ ہو گئے ہیں۔

پشاور سے ریڈیو تہران کےنمائندے سردار اسفندیار کا کہنا ہے کہ خیبر پختو نخوا کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ بارشوں اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے چار سو آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ سو افراد لاپتہ ہیں جب کے سینکڑوں گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ بارشوں اور سیلابی ریلوں کے متاثرین کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

گلگت، شندور سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے، جبکہ دریائے سوات کا پانی نوشہرہ کے مقام پر دریا کابل میں داخل ہوگیا جس کی وجہ سے نوشہرہ شہر اور چھاونی زیر آب آ گئے ہیں۔

اسلام آباد سے ہمارےنمائندےیاوربخاری نےبتایا ہے کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بارشوں کی وجہ سے کم سےکم ترپن ہلاک اور پچپن سےزيادہ زخمی ہو گئے ہیں ۔ بارشوں سے املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

مظفرآباد میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے قائم کیے گئے ڈیزاسٹر کنڑول روم کے پولیس افسر راجہ محمد اشرف خان نے کہا کہ ضلع مظفرآباد، ہٹیاں بالا اور وادی نیلم میں سب سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔

 

اردو ریڈیو تہران