• صارفین کی تعداد :
  • 934
  • 4/17/2010
  • تاريخ :

کوئٹہ: دہشت گردوں کا مبینہ خودکش حملہ، 11 افراد شہید

کوئٹہ
کوئٹہ کے سول اسپتال میں دہشت گردوں کے مبینہ خودکش حملے سے ڈی ایس پی ظاہر شاہ اور نجی ٹی وی کے کیمرہ مین سمیت 11 افراد شہید اور پینتیس افراد زخمی ہوگئے۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی  کی رپورٹ کے مطابق حملہ سول اسپتال کی ایمرجنسی کے گیٹ کے باہر اس وقت ہوا جب بلوچستان شیعہ کانفرنس کے سربراہ کے شہید صاحبزادے ارشد زیدی کی میت لینے کے لئے ان کے اہلخانہ موجود تھے۔

اسپتال کے باہر صحافیوں، پولیس اہکاروں اور دیگر افراد کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ شہید ہونے والوں میں ڈی ایس پی ظاہر شاہ اورنجی ٹی وی کے کیمرہ مین عارف ملک شامل ہیں۔

اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرکے دوسرے اسپتالوں سے بھی ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو بلالیا گیا جبکہ عوام سے خون کے عطیات کی اپیل کی گئی ہے۔ کچھ زخمیوں کو بی ایم سی منتقل کر دیا گیا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے ہمیشہ کی طرح عذر گناہ بدتر از گناہ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے میڈیا سے بات چیت میں دعوی کیا کہ حملہ خودکش تھا اور خودکش حملہ آور کو روکنا انتہائی مشکل ہے۔ جبکہ شہید ارشد زیدی پر بالفطرہ جرائم پیشہ دہشت گردوں کے حملے کے بعد کسی بھی دہشت گرد حملے کا امکان موجود تھا اور دہشت گردی کے ہزاروں واقعات کے بعد اب پاکستان کا ہر شہری دہشت گردوں کے منصوبوں اور نقشوں سے واقف ہیں۔

شہید ہونے والوں میں ڈی ایس پی ظاہر شاہ، صحافی ملک عارف، پولیس اہلکار محمد حسین اور عبدالہادی، شہری حاجی داود، عبدالخالق، ایوب شاہ اور مجتبیٰ شامل ہیں، ایک کی شناخت نہیں ہوسکی۔

دھماکے میں ایم این اے ناصر علی شاہ، آج نیوز کے رپورٹر سہیل احمد، نجی ٹی وی چینلز کی نورالہدی بگٹی، سلمان اشرف، فریداللہ جان، خلیل اور شہری محمد اسلم، محمد نعیم، عرفان، امدادللہ، محمد انور خان، سوراب خان، عبدالمالک، عابداللہ عابد، قاری عبداللہ، محمد اسلم، شاہد خان، نعیم زخمی ہوئے۔

آج صبح کوئٹہ کے منان چوک پر فائرنگ میں بلوچستان شیعہ کانفرنس کے سربراہ کے صاحبزادے شہید ہوگئے تھے جس کے بعد شہر میں ناخوشگوار واقعات کا خدشہ موجود تھا۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن قاضی عبدالواحد نے کہا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث افراد کی تلاش میں شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

دہشت گردی کے واقعات میں مطلوب ایک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے مطابق شہر کی سیکورٹی بہتر بنانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی نے زخمیوں کو مکمل طبی امداد دینے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی دعوی کیا کہ دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنائیں گے۔

ارشد زیدی کے قتل پر بلوچستان شیعہ کانفرنس نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ بلوچستان بھر کے پریس کلبوں نے خودکش حملے پر تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

بعض اطلاعات کے مطابق شہداء کی تعداد 15 تک جاپہنچی ہے۔