• صارفین کی تعداد :
  • 3814
  • 2/9/2010
  • تاريخ :

لڑكیوں كی تربیت ( حصّہ پنجم )

مسلمان لڑكی

لڑكے نعمت، اور لڑكیاں حسنات ہیں۔

ہاں تك كہ بعض روایات میں آیا ہے كہ عورتیں، مردوں سے زیادہ خدا ان پر رأفت اور مہربانی كرتا ہے:

(عن ابی الحسن الرضا(ع) قال:قال رسول اللہ (ص)، ان اللہ تبارك تعالیٰ علی النساء اراف منہ علی ازكور) 1

امام علی رضا علیہ السلام س روایت ہے كہ جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: خدا عورتوں پر مردوں سے زیادہ مہربان ہے۔

اس زمانے میں جب كہ لڑكیوں كو گری ہوئی نظر وں سے دیكھا جاتا تھا جنا رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس كی حفاظت اور تربیت كے لئے حكم فرمایا: ایك عاقلانہ تدبیر كے ذریعہ، لوگوں كو اس كی انسانی حیثیت كی طرف متوجہ فرمایا:

حمزۃ بن عمران سے مروی ہے كہ ایك آدمی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم كی خدمت میں آیا پیغمبر (ص) كے پاس ایك دوسرا شخص بھی تھا۔ آنے والے آدمی نے اسے بچہ پیدا ہونے كی خوشخبری سنادی اس شخص كا رنگ بدل گیا۔ رسول (ص) نے فرمایا: كیا پیدا؟ اس نے عرض كیا: خٰیر ہے ۔ فرمایا: كہو۔عرض كیا: میں گھر سے نكلاتھا جب كہ میری عورت پیدائش كے درد میں مبتلا تھی مجھے خبر مل كہ اس نے ایك لڑكی كو جنم دیا ہے ۔ پیغمبر (ص) نے فرمایا: زمین اس كی دیكھ بھال كرے گی اور آسمان اس پر سایہ كرے گا اور خدا اسے روزی پہنچاءے گا ۔ اس كے بعد اصحاب كی طرف رخ كیا اور فرمایا: جس كے پاس ایك لڑكی ہے اس كا بوجھ وزنی ہے، اور جس كے پاس دو لڑكیاں ہیں اس كی مدد كرنے چاہئے ۔ اور اگر تین لڑكیاں ہوں تو جنگ كا وجوب اس پر سے ہٹا دیا جاتا ہے، اور جس كے پاس چار لڑكیاں ہوں اے خدا بندے! اسے قرضہ دو، اور اے خدا بندے! اس پر ترحم كرو۔  2

امام جعفر صاد ق علیہ السلام نے فرمایا: جب كوئی اپنی لڑكیوں كی موت كی آرزو كرے تو وہ ان كی خدمت كے اجر و ثواب سے محروم ہوتا ہے اور گنہ گابن كر خدا كی ملاقات كرے گا۔ 3

لڑكیوں كے حقوق كی تائید و تثبیت كے لئے اور ان كی دیكھ بھال كے لئے لوگوں كو ترغیب دلانے كے لئے، جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

(من قال ثلث بنات اوثلث اخوات وجبت لہ الجنۃ، فیل: یا رسول اللہ واثنین؟ قال: اثنین۔ قیل یا رسول اللہ وواحدۃ ؟ قال: واحدۃ) 4

اگر كوئی شخص تین لڑكیاں یا تین بہنوں كے زندگی كا خرچ چلائے تو جنت اس پر واجب ہو جاتی ہے ۔ عرض كیا گیا: كیا دو لڑكیاں اور دو بہنیں بھی؟ فرمایا: ہاں۔عرض ہوا: كیا ایك لڑكی اور بہن بھی؟ فرمایا: ایك لڑكی اور ایك بہن بھی۔

 

حوالہ جات:

1. مكارم الاخلاق، ص۱۳۳۔سورہ روم آیت، ۲۰۔

2. بحار الانوارج ۲۳، ص۱۱۴۔

3. وہی كتاب اور وہی صفحہ۔

4. سورہ روم، آیت ۴۰۔

ڈاكٹر سید محمد باقر حجتی

مترجم: زہرا حیدری

(گروہ ترجمہ سایٹ صادقین)


متعلقہ تحریریں :

لڑكیوں كی تربیت ( حصّہ چهارم )