• صارفین کی تعداد :
  • 2466
  • 12/22/2009
  • تاريخ :

محرم ایک عظیم سرمایہ ہے ( حصّہ سوّم )

محرم الحرام

محرم کی پہلی تاریخ کو ایران کے عاشورائی عوام نے کربلا والوں کے درس سے الہام لیتے ہوئے یہ ثابت کردیا کہ جو قوم اپنے نیک و صالح رہبر کی احسان مند رہتی اور ان کے اصولوں کی پاسداری کرتی ہے اس کا دنیا کی کوئي بھی طاقت کچھ بھی نہيں بگاڑ سکتی اور یہی پیغام عاشورا  کا ایک بہت بڑا جزء بھی ہے ۔  اس کے علاوہ محرم دشمن کو پہچاننے کا بھی ایک  بہترین موقع ہے یزید شمر، ابن زیاد و عمرسعد صرف وہی نہیں تھے جو سن اکسٹھ ہجری میں کربلا میں امام حسین علیہ السلام  اور ان کے اصحاب پر ظلم کرنے کے لئے موجود تھے بلکہ آج بھی یزید، شمر، حرملہ، ابن زیاد اور عمرسعد پائے جاتے ہيں جو اسلام کو مٹانے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئے طاقت کے ہر حربے کا استعمال کر رہے ہيں آج بھی وقت کے یزید عاشورا  کے پیغام کو مٹانے کے در پئے رہتے ہيں آج بھی وقت کے ابن زیاد ہر اس تحریک اور انقلاب کو نابود کرنے کی پوری کوشش کرتے ہيں جو عاشورا  سے درس لے کر آگے بڑھ رہی ہو۔ یہ اور بات ہے کہ اس وقت کا بھی یزید و شمر و حرملہ و ابن زیاد پیغام حسینیت کو نہيں روک سکا تھا اورآج کے بھی یزید عاشورا  کے آفاقی پیغام کو نہیں روک پا رہے ہيں اگرچہ پیغام عاشورا  پرعمل کرنے والوں کو اس کے لئے بھاری تاوان ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ فوجی سیاسی اور اقتصادی طور پر سامراجی طاقتوں کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن مصباح الہدی و سفینۃ النجات کی نصرت و مدد کے زیرسایہ حسینیت کے پیروبڑی سے بڑی مشکلات کا بہت ہی بے جگری سے سامنا کرتے ہيں اور تمام مسائل و مصائب کا ہنس کر اور ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہيں ۔ آج کون نہيں جانتا کہ اگرکل یزید اور اس کے کارندے ابن زیاد و حرملہ شمر جیسے فاسق و فاجر و بدشعار عناصر اسلام کے دشمن تھے تو آج امریکہ اور اس کے اتحادی جن میں فرانس، برطانیہ اور صہیونی حکومت شامل ہیں دین اسلام کے کھلے دشمن ہيں اور اگر آج ایران کے اسلامی نظام اور انقلاب سے ان کی کھلی دشمنی ہے تو اس کی وجہ صرف یہی ہے کہ ایران کا اسلامی انقلاب کربلا کے آفاقی انقلاب کا ہی ایک پرتو ہے آج ان دشمنوں اوران کی سازشوں کو سمجھنا تمام حسینیوں اور مسلمانوں پر فرض و لازم ہے اور اگر اس سلسلے میں کسی بھی طرح کی کوتا ہی کی گئی تو رسول اسلام امام حسین اور سب سے بڑھ کرخدا کے حضور کو سب کو جواب دینا ہوگا آج محرم اور عاشورا  جب سب کو ظلم کے سامنے ڈٹ جانے کا درس دے رہا ہے اور دشمنوں کے چہروں پر پڑی ہوئی نقاب کو اتار پھینکنے کے لئے آگے قدم بڑھانے کا حکم دے رہا ہے تو ایسے میں اگر ہم امام عالی مقام کے عاشق ہونے کا دم بھرتے ہیں تو عملی طور پر اپنے آپ کو بہرحال ثابت کرنا ہوگا آج محرم و عاشورا سے فائدہ اٹھاکر عراق فلسطین اور افغانستان سمیت دنیا کے ديگر علاقوں میں وقت کے یزیدیوں کے ظلم کے خلاف سب کو آواز بلند کرنا  ہوگا اسی صورت میں عزاداری اور محرم کا حق ادا ہو سکے گا۔ کیونکہ عزاداری نام ہے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے اور مظلوم کی مظلومیت کو عام کرنے کا ۔

تحریر: علی عباس رضوی  ( اردو ریڈیو تہران )  


متعلقہ تحریریں:

کامیاب کون ہوا ؟

محرم الحرام کے پيغام

محرم الحرام اور وحدت مسلمین