1
اگر خود عورت و مرد عقد متعہ کا صیغہ پڑھنا چاہیں تو بعد اس کے کہ مدت اور مہر معین کرلیں۔ اگر عورت کہے ’’ زوجت نفسی فی المدۃ المعلوم علی مہر المعلوم ‘‘ اور اس کے بعد مرد بلا فصل کہے ’’ قبلت ‘‘ تو صحیح ہے اور اگر کسی دوسرے شخص کو وکیل کریں اور پہلے عورت کا وکیل کہے ’’ متعت موکلتی موکلک فی المدۃ المعلوم علی المہر المعلوم ‘‘ پھر مرد کا وکیل فوراً بغیر کسی فاصلہ کے کہے ’’ قبلت لموکلی ھکذا ‘‘ تو صحیح ہے۔
|