• صارفین کی تعداد :
  • 4648
  • 8/17/2009
  • تاريخ :

سیلف ہیلپ (اپنی مدد آپ) گروپ

اپنی مدد آپ گروپ 

بعض مخصوص گروہ بھی تشکیل پاتے ہیں جن میں اپنے آپ کو اذیت پہنچانے والے باقاعدگی سے ایک دوسرے کے ساتھ ملتے ہیں اور ایک دوسرے کو جذباتی طور پر سہارا دیتے  ہیں اور قابل عمل مشورے دیتے ہیں۔ اپنی پریشانیاں اور مسا ئل ایک گروپ کے ساتھ بانٹنے سے آپ اپنے آپ کو اکیلا محسوس نہیں کرتے،  گروپ کے باقی افراد  بھی ایسا ہی محسوس کرتے ہیں۔

باہمی تعلقات میں بہتری کے لیے مدد

اپنے آپ کواذیت اکثر اوقات قریبی رشتوں میں مسا ئل کی وجہ سے بھی پہنچائی جاتی ہے۔ اس صورت میں رشتوں (رشتے داریوں) میں مسا ئل حل کرنا ضروری ہے۔

ماہر ین سے بات کر یں

وہ لوگ جو مسا ئل سے فرار حاصل کرنے کے لیے اپنے آپ کو اذیت پہنچاتے ہیں، مندرجہ ذیل طریقوں سے بھی ان کی مدد کی جا سکتی ہے۔

Problem Solving Therapy

Cognitive Psychotherapy

Psychodynamic Psychotherapy

Cognitive Behavior Therapy

گھریلو  (فیملی) افراد کے ساتھ ماہرین سے مشترکہ گفتگو جہاں ممکن ہو  گھریلو افراد کے ساتھ ماہرین سے مشترکہ گفتگو بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ اس سے گھریلو ماحول میں موجود تناؤ بھی کم ہو سکتا ہے۔

گروپ کی صورت میں علاج معالجہ

یہ اپنی مدد آّپ سے مختلف طریقہ ہے۔ اس میں مریضوں کا ایک گروہ (گروپ) کسی ماہر کی رہنمائی میں کام کرتے ہوئے ارکان کی مدد کرتا ہے تاکہ وہ دوسروں سے اپنے تعلقات بہتر بناسکیں۔

سب سے بہتر طریقہ کون سا ہے؟

اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کون سا طریقہ دوسروں سے بہتر ہے، مگر جو ریسرچ موجود ہے  اس سے ایسا لگتا ہے کہ پرابلم سولونگ تھراپی (ایسا طریقہ جس میں زندگی کے مسائل کو براہَ راست حل کرنے کی طرف توجہ ہو ) اور طریقوں سے زیادہ فائدہ مند ہو سکتی ہے۔

اگر میں مدد نہیں لوں گا ۔

 تقریباً ہر تین میں سے ایک شخص جو پہلی دفعہ اپنے آپ کو اذیت پہنچاتا ہے ایک سال میں دوبارہ ایسا کرتا  ہے۔ 

تقریباً ہر سو میں سے تین اشخاص جو اپنے آپ کو اذیت پہنچاتے ہیں اگلے  پندرہ سال میں خود کشی کر لیتے ہیں۔ یہ خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں  پچاس گنا زیادہ ہے جو اپنے آپ کو اذیت نہیں پہنچاتے۔ عمر گزرنے کے ساتھ خود کشی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور مردوں میں اس  کا احتمال زیادہ ہو تا ہے۔

 کاٹنے سے مستقل نشانات آسکتے ہیں، انگلیوں میں کمزوری ہو سکتی ہے  انگلیاں سن ہو سکتی ہیں یا انگلیاں کام کرنے سے معذور ہو سکتی ہیں۔

میں اپنی مدد کیسے کر سکتا ہوں؟

جب آپ کو اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کا خیال آئے اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کے خیالات تھوڑی دیر میں چلے جاتے ہیں۔ اگر آپ اپنی پریشانی کو بغیر اپنے آپ کو  اذیت پہنچا ئے برداشت کر لیں تو وہ پریشانی اگلے چند گھنٹوں میں آسان ہو جائے گی۔

آپ کسی سے بات کر سکتے ہیں اگر آپ اکیلے ہیں تو کسی دوست کو فون کر لیجئے اگر آپ ایسے شخص کے ساتھ ہیں جس کے ساتھ رہنے سے آپ کو برا محسوس  ہو گا ، اس جگہ کو چھوڑ دیں - باہر جا کر، گنگناکر، موسیقی سن کر، یا کو ئی بھی ایسا کام کر کے جو آپ کو پسند ہو  اپنی توجہ دوسری طرف لگائیے اپنےآپ کو پرسکون کیجئے او ذہن میں کسی خوشگوار لمحے کا سوچیں-

اپنے جذبات کے اظہار کا کوئی دوسرا طریقہ ڈھونڈیں جیسے برف کے ٹکڑوں کو  مٹھی میں دبانا،( آپ اس کو لال رنگ سے بھی بنا سکتے ہیں تاکہ یہ خون سے ملتے جلتے نظر آئیں اگر خون دیکھنا آپ کے لئے اہم ہے) اپنے جذبات کا اظہار اپنی جلد پر لال لکیریں ڈال کر بھی کر سکتے ہیں

 اپنے آپ کو بے ضرر درد پہنچائیں جیسے لال مرچیں کھا کر یا ٹھنڈے پانی سے  نہاکر۔

اپنے ذہن کی توجہ مثبت پہلو وں پر مرکوز کریں  

ایک ڈائری یا خط لکھئے یہ بتانے کے لئے کہ آپ کے ساتھ کیا ہو رہا ہے 

 کسی اور کو اس بارے میں بتانے کی ضرورت نہیں۔

کوئی ایسا کام کریں جو  آپ کو  اچھا لگے، مثلاً اپنی مالش کروانا۔  

جب اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کے خیالات ختم ہو جا ئیں۔

جب اپنے آپ کو اذیت پہنچانے کی  طلب ختم ہو جائے اور آپ اپنے آپ کو محفوظ  محسوس کریں اس وقت کے بارے میں سو چئے جب آپ نے اپنے آپ کو اذیت پہنچائی  تھی اوراسوقت  کیا عمل مدد گار ثابت ہو سکتا تھا:

  اپنے ذہن میں اس وقت کے متعلق سو چئے جب آخری دفعہ آپ نے چاہا تھا کہ  آپ اپنےآپ کو اذیت نہ پہنچا ئیں پھر وہاں سے اپنی سو چیں آگے بڑھا ئیں۔ آپ کہاں تھے ، آپ کے ساتھ کون تھا اور آپ کیا محسوس کر رہے تھے۔ اس بارے میں غور کیجئے کہ آپ نے اپنے آپ  کو اذیت پہنچانے کے بارے میں کیوں سوچا تھا۔

کیا اپنے آپ کو اذیت پہنچانے سے آپ کو تحفظ کا احساس یا قابو میں ہو نے کا احساس ہوا تھا؟ ان طریقوں کے متعلق سوچیں جو آپ کو اسی طرح کا احساس دیں لیکن اس میں اذیت رسانی شامل نہ ہو۔

https://www.rcpsych.ac.uk


متعلقہ تحریریں :

ذیابطیس نوع ثانی كا خطرہ كن كے لئے ہے؟

ذیابطیس کی دوسری قسم ( نوع ثانی )

ذیابطیس نوع اول