• صارفین کی تعداد :
  • 6599
  • 8/8/2009
  • تاريخ :

ذیابطیس نوع ثانی كا خطرہ كن كے لئے ہے؟

ذیابطیس نوع ثانی

ویسے تو ذیابطیس كسی بهی شخص كو ہو سكتی ہے چاہے وہ كسی بهی عمر كا، كسی بهی رنگ و نسل كا، یا كسی بهی جسامت كا ہوـ تاہم مندرجہ ذیل لوگوں ذیابطیس (خاص طور پر ذیابطیس نوع ثانی) كا امكان بڑهـ جاتا ہے-

جن كی عمر 45 سال سے زیادہ ہے

جن كی كمر كی پیمائش 34 انچ سے زیادہ ہے

جن كا وزن زیادہ ہے

جن كے خاندان میں شوگر كی وراثت موجود ہے

 جن كے خون میں HDL (مفید كولیسٹرول) كی مقدار كم ہے 

 جن كے خون میں LDL (مضر كولیسٹرول) كی مقدار كم ہے

وہ عورتیں جنہیں حمل كے دوران ذیابطیس ہوئی ہو یا جن كے ہاں 9 پونڈ سے زیادہ وزنی بچے پیدا ہو چكے ہوں

وہ لوگ جن كا بلڈ پریشر زیادہ رہتا ہو

ایسے لوگ جو بہت كم جسمانی مشقت یا ورزش كرتے ہیں

ذیابطیس میں وراثت اگر آپكے قریبی خون كے رشتوں میں ذیابطیس پائی جاتی ہے تو آپكو اس مرض كے ہونے كا امكان بڑهـ جاتا ہے ـ تفصیل كےلیئے یہاں كلك كیجیئےـ لیكن یہ ایك ایسی حقیقت ہے جسے آپ بدل نہیں سكتےـ ایسی صورت میں آپكو ذیابطیس كا امكان بڑهانے والی اُن تمام صورتوں سے بچنے كی زیادہ كوشش كرنی چاہیئے جن پر قابو پانا آپ كے اختیار میں ہےـ مثلاً موٹاپا، بلڈ پریشر، ورزش كی كمی، اور خون میں چكنائی اور كولیسٹرول كا عدم توازن-

ذیابطیس سے بچنے كیلئے آپ كیا كر سكتے ہیں

اگر آپ ذیابطیس سے بچنا چاہتے ہیں تو ظاہر ہے كہ آپكو خطرہ پیدا كرنے والی ان تمام باتوں سے بچنا چاہیئے جن سے بچنا آپ كے اختیار میں ہےـ اگر آپك خطرہ پیدا كرنے والی كُچه ایسی صورتوں كا شكار ہیں جنہیں بدلنا اپكے بس میں نہیں تو آپ كو بدلے جا سكنے والے خطروں پر اور ذیادہ توجہ دینے ہو گی ـ آپكے لیئے مندرجہ ذیل صورتیں ممكن ہیں

موٹاپا  اگر آپكا وزن آخری حد سے 20 فیصد زیادہ ہے تو آپكو زیابطیس ہونے كا خافی خطرہ موجود ہےـ آپكو جلد سے جلد اپنے وزن كو مطلوبہ حد پر لانا اور قائم ركهنا چاہیئے-

ورزش كی كمی  اگر آپ كے زندگی گزارنے كے انداز میں ورزش اور اور جسمانی مشقت بہت كم یا نہ ہونے كے برابر ہے تو آپكے خون میں شوگر بڑهنے كا خطرہ ہر وقت موجود ہےـ جتنا جلدی ممكن ہو آپ كو اپنے لائف سٹائل میں صحتمند تبدیلیاں پیےدا كرنے كی كوشش كرنی چاہیئے-

بلڈ پریشر یا كولسٹرول كی زیادتی   یہ بهی ایك اسیا خطرہ ہے جسے ٹالنا آپ كے اختیار میں ہے-

بشکریہ ذیابطیس فاؤنڈیشن آف پاکستان  (https://pakdiabetes.com  ) 


متعلقہ تحریریں :

شوگر کی بیماری کے بارے میں  معلومات  ہی بہترین علاج ہے

Tuberculosis   ٹی بی