حوس پرست ہوں اتنا کہ سانس لیتا ہوں
حوس پرست ہوں اتنا کہ سانس لیتا ہوں |
اسی نشے کے لیۓ جسم کے میں اندر ہوں |
تری شکست سے میری فتح نہیں منسوب |
نہ تو ہے آریا کوئی نہ میں سکندر ہوں |
میں وہ زمیں نہیں جس پہ تو حکمراں ہے |
میں اس زمیں کے نیچے کوئی سمندر ہوں |
اتار دوں گا تجھے شال کی طرح خود سے |
تو جانتا ہے میں تیرے بنا قلندر ہوں |
شاعر کا نام : ڈاکٹر کاشف سلطان
کتاب کا نام : محبت بانجھ رشتہ ہے
پیشکش : شعبۂ تحریرو پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
لکھتا ہوں کہ شاید کوئی افکار بدل دے
رات بھر اکیلا تھا اور دن نکلتے ہی