• صارفین کی تعداد :
  • 4133
  • 4/28/2009
  • تاريخ :

طے کرکے مسافر کو مسافت نہیں آتی

راستہ

طے کرکے مسافر کو مسافت نہیں آتی
شمشیر اٹھانے سے شجاعت نہیں آتی

 

تعزیر جو گفتار کے آڑے نہیں آتی

اس قوم کے حصّے میں یہ ذلّت نہیں آتی

 

احساس گناہ ، سوچ گناہ ، لفظ گناہ ہیں

کیوں آج بھی لوگوں میں بغاوت نہیں آتی

 

جس شہر میں عصمت کی جگہ بھوک چلاۓ

اس شہر کے حاکم کو سخاوت نہیں آتی

 

وہ خاک ہے تر آج بھی اپنوں کے لہو سے

جس خاک کو دشمن سے عداوت نہیں آتی

 

شاعر کا نام : ڈاکٹر کاشف سلطان

کتاب کا نام : محبت بانجھ رشتہ ہے

پیشکش : شعبۂ تحریرو پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

لکھتا ہوں کہ شاید کوئی افکار بدل دے

رات بھر اکیلا تھا اور دن نکلتے ہی