• صارفین کی تعداد :
  • 3163
  • 12/20/2008
  • تاريخ :

خوبصورت افکار

خوبصورت افکار

٭ بلند آواز میں قہقہہ  لگانا اچھی بات نہیں سمجھی جاتی ۔

 

٭ انسان کی سمجھداری یہ ہے کہ وہ کفایت شعار ہو ۔

 

٭ وہ شخص بے دین ہے جس میں دیانتداری نہیں ہے ۔

 

٭ اللہ ان کو دوست رکھتا ہے جو دوسروں پر رحم کرتے ہیں ۔

 

٭ اللہ تعالی فساد کو پسند نہیں کرتا اس لیے زمین پر فساد مت کرو ۔

 

٭ جو زخم تمہیں دوسروں نے دیۓ ہیں انہیں بھول جاؤ ۔ جو زخم تم نے دوسروں کو دیۓ ہیں انہیں یاد رکھو ۔

 

٭ برے انسانوں سے نہیں بلکہ ان کی برائی سے نفرت کرو ۔

 

٭ خدا کو زبان کی سختی پسند نہیں ہے ۔ اسی لیے زبان میں ہڈی نہیں ہے ۔

 

٭ کمزور شخص تمہاری بے عزتی کرے تو انہیں بخش دو ۔

 

٭ مشکلات کو دور کرنے کی خواہش کو دبانے اور تکالیف برداشت کرنے سے انسان کا کردار مضبوط اور پاکیزہ ہوتا ہے ۔

 

٭ نیکی کرنے کا موقع ایک بار اور برائی کرنے کا ہزار بار ملتا ہے ۔

 

٭ تلافی کرنے میں یہ کبھی خیال مت کرو کہ دیر ہو گئي ۔

 

٭ دو دفعہ پوچھنا ،ایک دفعہ غلط راہ اختیار کرنے  سے بہتر ہے ۔

 

٭ دنیا میں کامیابی چاہتے ہو تو ماں باپ کی خدمت کرو ۔

 

٭ سستی سے بڑھ کر انسان کا کوئی دشمن نہیں ۔

 

٭ زندگی میں ذہنی صلاحیت آرام کرنے سے نہیں کام کرنے سے بڑھتی ہے ۔

 

٭ اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۔

 

٭ راستے میں پڑا ہوا پتھر ہٹا دینا اچھا عمل ہے ۔

 

٭ کچھ لوگ زندہ رہنے کے لیے نہیں کھاتے بلکہ کھانے کے لیے زندہ رہتے ہیں ۔

 

٭ جن لوگوں نے دنیا کی خوبصورتی اور حسن کو چھوڑ کر اللہ تعالی کی خوبصورتی اور حسن کو اپنا لیا ، بے شک وہی لوگ جنت کے مستحق ہوں گے ۔

 

٭ وہم کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا یعنی وہم لاعلاج مرض ہے ۔

 

٭ دنیا کی خوبصورتی عارضی ہے اور آخرت کی خوبصورتی ہمیشہ کے لیے ہے ۔

 

٭ جو شخص وہم میں مبتلا ہوتا  ہے ، وہ اپنی زندگی خود اجیرن کر لیتا ہے ۔

 

٭ آخرت کی خوبصورتی اور حسن کے حاصل کرنے والے تمام غم اور مصیبتوں کو جھیلتے ہیں ،خود بھی صبر کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی صبر کرنے کی تلقین کرتے ہیں ۔


متعلقہ تحریریں:

حضرت عیسی علیہ السلام کے اقوال

 خوبصورت اقوال

 کام کی باتیں