• صارفین کی تعداد :
  • 4470
  • 6/24/2008
  • تاريخ :

باغ ارم شیراز

باغ ارم شیراز

یہ ایک خوبصورت تفریحی مقام ھے  جو ایران  کے شھر شیراز میں واقع ھے ۔ پرانے زمانے میں عربستان کے بادشاہ شداد بن عاد نے بھشت سے رقابت میں ایک بہت  وسیع باغ اور بڑی عمارت تعمیر کروائی تھی جس کو ''ارم'' کہا جاتا تھا  ۔اسی مناسبت سے  یہ مقام بھی '' باغ ارم''   کے نام سے مشھور ہو گیا ھے  ۔

باغ ارم  کی اصل  عمارت صفوی اور قاجاری دور کی طرز پر بنائی گئی ھے ۔اس عمارت کی تین منزلیں ھیں ۔ نچلی منزل کے اندر ایک حوض  ھے جو گرمیوں میں  آستراحت کرنے کی غرض سے بنایا گیا تھا ۔ چھت کو سات مختلف رنگوں سے سجایا گیا ھے جو پانی کے اندر خوبصورت منظر پیش کرتا ھے ۔ عمارت کے درمیان  سے پانی کی نالی گزرتی ھے  جو عمارت کے سامنے واقع تالاب میں جا کر گرتی ھے ۔

دوسری منزل  دوستوں کے بیٹھنے کے لۓ مخصوص تھی  کہ جس کے پیچھے ایک ھال ھے  ۔  ھال کے دونوں طرف  بالکونی ھے ۔ بالکونی کے دو اطراف چار کمرے ھیں جن کے سامنے برآمدے  ھیں ۔

دونوں منزلوں کے سامنے والے ستونوں پر سات رنگوں میں گھڑ سواروں ، عورتوں اور پھولوں کی نقاّشی کی گئی

ھے ۔تیسری منزل پر بھی  دوسری منزل کی طرح ایک بڑا ھال ھے کہ جس کی کھڑکیاں برآمدہ میں کھلتی ھیں ۔ اس کے دونوں طرف بھی بالکونی ھے ۔ تیسری منزل پر بڑے برآمدے کے دونوں طرف ایک جیسے دو چھوٹے برآمدے ھیں ۔

باغ ارم شیراز

اصل عمارت کے پیچھے ایک عمارت اور اندرونی صحن ھے ۔ عمارت کے سامنے تالاب ھے جس کو نیلے رنگ کی ٹائلوں سے سجایا گیا ھے ۔ عمارت کے سامنے پتھروں پر حافظ ، سعدی اور شوریدہ  کے اشعار خط نستعليق ميرزا علينقي شريف شيرازي  میں درج ھیں ۔ پتھروں پر تخت جمشید کی طرز کی نقاشی دیکھنے کو ملتی ھے ۔ وہاں پر ایک خانہ بدوش کی تصویر ھے جو سادہ لباس میں ، سر  پر ٹوپی اور ھاتھ میں نیزہ لۓ ہؤے ھے ۔

 اس عمارت کو 1345ھ ش سے 1350ھ ش  اور پھر  ھ ش1358  میں مرّمت کیا گیا ۔ اب بھی اس باغ کو ''علم نباتات ''  میں تحقیق کے لۓ استعمال کیا جاتا ھے ۔