• صارفین کی تعداد :
  • 1404
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

دنيا، عارضي قيام گاہ-3

محرم الحرام

صبح عاشورا امام حسين عليہ السلام کا اہم خطبہ

سيدالشہداء (ع) نے دنيا کي عدم بقاء کي دليل يوں بيان فرماتے ہيں:

"غَيرَ أنَّ اللّهَ تَعالى خَلَقَ الدُّنيا لِلبَلاءِ و خَلَقَ أهلَها لِلفَناءِ فَجَديدُها بالٍ و نَعيمُها مُضمَحِلٌّ و سُرورُها مُكفَهِرٌّ وَ المَنزِلُ بُلغَةٌ وَ الدّارُ قُلعَةٌ"-

کيونکہ خدائے متعال نے دنيا کو آزمائش اور اہل دنيا والوں کو فناء کے لئے قرار پيدا کيا (اس دنيا کي عارضي ہے)، اس کي تازگياں پراني ہيں، اس کي نعمتيں زوال پذير اور اس کي شادمانياں تلخ ہونے والي ہيں- اس دنيا کي سرائے محض پہنچنے کے لئے اور اس کا گھر محض دل اٹھانے اور قطع تعلق کرنے کے لئے ہے-

وضاحت:

بلاء يعني آزمائش اور امتحان کسي شيۓ کي کيفيت و ماہيت معلوم کرے کے لئے (3) لہذا جب کہا جاتا ہے کہ دنيا بلاء کے لئے خلق ہوئي ہے [يا دنيا دارالبلاء ہے] يعني دنيا ايک ايسا مقام ہے جس ميں انسان کي آزمائش ہوتي ہے تا کہ اس طرح وہ کمال کے مدارج و مراتب کو  يکے بعد ديگرے طے کرلے اور آخرکار  اس مرحلے [دنياوي حيات] ميں مدت قيام اور مہلت حيات کے خاتمے پر اس مرحلے کو دوسرے مراحل تک جانے کے لئے ترک کرکے اس دنيا سے کوچ کرے-

امام باقر عليہ السلام نے بجا فرمايا:

"يَا جَابِرُ الْآخِرَةُ دَارُ قَرَارٍ وَ الدُّنْيَا دَارُ فَنَاءٍ وَ زَوَال"

اے جابر وہ آخرت ہي ہے جو باقي رہنے والي ہے ليکن دنيا گذرنے والا قوام ہے جو باقي نہيں ہے- (4)

اميرالمومنين عليه السلام خطبہ نمبر 203 ميں فرماتے ہيں:

"أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا الدُّنْيَا دَارُ مَجَازٍ وَ الْآخِرَةُ دَارُ قَرَارٍ فَخُذُوا مِنْ مَمَرِّكُمْ لِمَقَرِّكُمْ"-

لوگو! دنيا گذرنے کي سرائے ہے اور آخرت دائمي گھر ہے اس سرائے سے خانۂ قرار دوام کے لئے زاد راہ اور توشۂ آخرت اخذ کرلو-   

ليکن يہ کہ کونسا توشہ اخذ کرلينا چاہئے اور کون سي چيز سرائے باقي ميں کام آتا ہے؟ يہ وہي اہم بات ہے جس پر روز عاشورا امام حسين عليہ السلام نے اپنے خطبے کے آخر ميں قرآن مجيد سے استناد کرکے تأکيد فرمائي- امام (ع) نے فرمايا:

"فَتَزَوَّدوا فَإِنَّ خَيرَ الزّادِ التَّقوى ، وَاتَّقُوا اللّه َ لَعَلَّكُم تُفلِحونَ"- (5)

توشہ اخذ کرو کہ بہترين توشہ تقوي اور پرہيزگاري ہے اور اللہ سے پروا کرو شايد کہ فلاح پاۆ اور رستگار ہوجاۆ-

---------

3- البَلاءُ: الاختبارُ (الصحاح)-

4- الکافي ج2 ص133

5- بقره ـ 197 ـ 189.

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

خاک کربلا زمين کعبہ سے برتر - 2