• صارفین کی تعداد :
  • 1765
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

خاک کربلا زمين کعبہ سے برتر ۔ 2

محرم الحرام

حضرت باقر عليہ السلام فرماتے ہيں: مکہ ميں خدا کي راہ ميں اپنے خون ميں تڑپنے کے مترادف ہے- ايک روايت ميں ہے کہ مکہ ميں طعام تناول کرنا دوسري جگھوں پر رورہ رکھنے کے برابر ہے اور مکہ ميں چلنا پھرنا اللہ کي عبادت ہے-(4) اور بہت سي دعاğ ميں بھي خانۂ خدا کي زيارت کي سفارش وارد ہوئي ہے-

خداوند متعال نے اس کے باوجود زمين کعبہ سے مخاطب ہوکر فرمايا: خاموش رہ! کہ تيري فضيلت کربلائے حسين کے سامنے سوئي کے برابر ہے اور اگر کربلائے حسين نہ ہوتي تو ميں تجھے فضيلت نہ ديتا اور اگر نہ ہوتے وہ لوگ جن کو کربلا نے اپني آغوش ميں ليا ہوا ہے، تو ميں نہ تجھے اور نہ ان چيزوں کو خلق نہ کرتا جن پر تو آج فخر کررہي ہے-

حج ميں انفاق اور کربلا کي راہ ميں انفاق کا موازنہ

عبدالله بن سنان کہتے ہيں: ميں نے امام صادق عليہ السلام سے عرض کيا: کيا آپ پر فدا ہوجاğ، آپ کے والد گرامي نے حج کے راستے ميں انفاق و خيرات کے بارے ميں بھي کچھ فرمايا؟

امام عليہ السلام نے فرمايا: ميرے والد نے فرمايا ہے: اس راہ ميں ايک درہم خرچ کرنا خيرات دينے والے کے لئے ايک ہزار درہم انفاق کرنے کے برابر ہے-

ميں نے عرض کيا: جو شخص امام حسين عليہ السلام کي زيارت کے راستے ميں خرچ کرے اس کا اجر و ثواب کيا ہے؟

امام (ع) نے فرمايا: ہزار ہزار ہزار (آپ نے لفظِ ہزار دس مرتبہ دہرايا) اس لئے حساب ہوتا ہے علاوہ ازين خداوند متعال کي رضا و خوشنودي اور حضرت رسول اکرم (ص) اور اميرالمۆمنين (ع) اور ائمۂ معصومين (ع) دعائے خير بھي اس کے لئے مخصوص ہے-

(5)

---------

مآخذ

4- وسائل الشيعه، ج 13، ص 288، باب 45-

5- مکيال المکارم، ج 2، ص 414-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

حسين عليہ السلام انساني معاشرے کے طبيب 2