• صارفین کی تعداد :
  • 2344
  • 12/15/2011
  • تاريخ :

اردو زبان ميں شاعري  در حقيقت فارسي زبان کي مقلّد ہے

فارسی

فارسي ايک بہت عظيم زبان کا درجہ رکھتي ہے -  تاريخ ميں اس زبان نے ترقي کي بے شمار منازل طے کيں اور بہت سي دوسري زبانوں کا اثر قبول کيا اور اس کے بعد فارسي کي وسعت کے باعث اس زبان سے بہت سي دوسري شاخوں نے جنم ليا جو بعد ميں مستقل طور پر الگ زبان کا درجہ اختيار کر  گئيں - ان ہي زبانوں ميں ايک  اردو زبان ہے جس کے ذخيرہ الفاظ ميں ايک بڑي تعداد فارسي الفاظ کي ہے -  اردو برّصغير  ميں بولي جانے والي بڑي زبان ہے - برصغير اس وقت تين  ملکوں ميں تقسيم ہو چکا ہے ، ان ميں  پاکستان ، موجودہ ہندوستان اور بنگلہ ديش شامل ہيں -  مغليہ دور حکومت ميں برصغير ميں فارسي رائج تھي اور پھر يہاں کي مقامي زبانوں کے ساتھ مل کر ايک نئي زبان نے جنم ليا جو اردو کہلائي - اردو نے بہت ہي  کم وقت ميں بہت ترقي کي مگر  حقيقت ميں اس زبان ميں زيادہ تر رنگ فارسي زبان کا ہي نظر آتا ہے -

اگر ہم اردو شاعري پر غور کريں تو ہم اس نتيجے پر پہنچتے ہيں کہ اردو شاعري حقيقت ميں فارسي زبان کي مقلد ہے اور يہ کہ اردو شاعري ديسي پيداوار نہيں ہے - اردو شاعري نے فارسي سے ہي جنم ليا اور فارسي نمونوں پر ہي چلتے ہوۓ اس زبان نے شاعري ميں ترقي کي منازل طے کيں - فارسي بحور  اور قواعد عروض ميں بھي فارسي کا اتباع  کيا گيا ہے - بحروں کے علاوہ اردو زبان کے شعراء نے فارسي زبان کي تشبيہيں بھي استعمال کيں - اس تتبع ميں فائدہ   بھي تھا  اور نقصان بھي - اگر اس کے نقصان پر بات کي جاۓ تو وہ اس صورت ميں تھا کہ اردو زبان کو وہ مدارج ارتقاء طے نہيں کرنا پڑے - ترقي کے ان مدارج کي رفتار بےشک سست تھي مگر يہ کسي بھي زبان کے ارتقاء و ترقي کے ليۓ بےحد زيادہ ضروري ہوتي ہے - اس نقصان کے باعث فارسي زبان کے قديم الفاظ  ہي اس کے حصے ميں آۓ جن کي ايک مدت تک تقليد کي جاتي رہي - شروع ميں تو يہ حال تھا کہ اکثر شعراء  فارسي زبان کے مشہور شعراء کے شعروں کا لفظي ترجمہ کرکے شاعري کيا کرتے تھے - آج بھي  اردو زبان کے شعراء فارسي زبان کے مشہور شعراء کي تقليد کرنے ميں فخر محسوس کرتے ہيں -

تقليد کے ان برے اثرات کے باعث اردو شاعري سے اصليت مفقود ہو گئي  اور بسا اوقات ابتذال پيدا ہو گيا - اردو زبان کے قصّے کہانياں بھي فارسي ادب سے ليۓ گۓ ہيں - ليلي مجنوں کا عشق ، شيريں فرہاد کي محبت ، رستم و اسفند يار کي بہادري ، ماني اور بہزاد کي نقاشي ، جيحوں و سيحوں کي طغياني ، بيستوں اور الوند کي پابندي وغيرہ وغيرہ -  شاعري ميں تشبيح کے طور بھي  بلبل ، سنبل  وغيرہ  جيسے الفاظ  پر اکتفا کيا جاتا ہے جو فارسي ادب سے ليےگيا ہے -

 تحرير : سيد اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحريريں:

فارسي ادب غزنوي دور ميں (حصّہ دوّم)