• صارفین کی تعداد :
  • 5479
  • 5/26/2009
  • تاريخ :

امام خمینی معاصر تاریخ کا مردِ مجاہد (حصّہ دوّم)

امام خميني رضوان لله تعالي عليه

امام خمینی(رہ)  نے زمانے کو بتا دیا کہ کس طرح سے خدائے برتر وبزرگ پر بھروسہ کرکے دنیا کی بڑی سے بڑی طاقت سے ٹکرایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے یہ بات ذہن نشین کرائی کہ جب بھی علم ودولت کا مقابلہ ہوگا ہمیشہ دولت کو احساس کمتری میں مبتلا ہونا پڑے گا اور علم کا ہرحالت میں بول بالا ہوگا۔ مرحوم کی ساری زندگی مجاہدہ حق میں گزری ۔ نیز انہوں نے اپنے زمانے میں دنیا کو سلیقہ جہاد سکھایا ۔ ان کی بابرکت شخصیت میں ایسی جاذبیت اور کشش تھی جس کی تابناکی کو ہزار پروپیگنڈے ماند نہ کرسکے ۔ ان کی خداداد مقبولیت کو ختم کرنے کے لئے مغربی طاقتوں نے امریکہ کی سرکردگی میں ایڑی چوٹی کا زورلگایا لیکن کامیابی نہیں ملی ۔

اس عظیم المرتبت ہستی نے بیسوی صدی میں وہ کام کر دکھایاا جس کی مثال تاریخ عالم میں ملنا مشکل ہے ۔

ایران کے جابر شاہ کا تختہ پلٹ دینا ان کا اتنا بڑا کارنامہ نہیں ہے جتنا ان کا دنیا کو یہ دکھا دینا کہ اسلام ایک جیتا جاگتا دین ہے جس کے ارفع وزریں اصولوں کو اپنانے سے ہر زمانے میں تمام انسانی مسائل کا حل نکل سکتا ہے۔

اسلام ہی وہ دین ہے جو اللہ تعالیٰ کو پسند ہے اور پیغمبر آخرزماں محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی وساطت سے ہمیں ملا ہے ۔ آج دنیا میں اہل دنیا مغربی اور مشرقی شکل میں منظم ہونے والے الحاد سے درد ورنج میں مبتلا ہے ۔ لہٰذا جب تک اس دنیا پر ظلم وستم ،جارحیت اور سامراج کی حکمرانی ہے ‘ امام خمینی (رہ) کے زریں افکار زندہ وپائندہ رہیں گے۔

امام خمینی(رہ) فقط ایک قوم کے قائد ورہبر نہ تھے بلکہ ایک ایسی امت کے امام تھے جس نے ساری دنیا میں دین اسلام کی سربلندی کی ذمہ داری قبول کی تھی ۔انہوں نے اپنی پوری زندگی خدا کی راہ میں صرف کردی ۔ وہ ایک عادل ،شجاع اور دانشمند تھے جو خدائے تعالیٰ کے علاوہ کسی چیز کو خاطر میں نہ لاتے تھے اور امت اسلامیہ کو اپنا مخاطب خیال کرتے تھے۔ انہوں نے اپنی پرخلوص قیادت سے امت اسلامیہ کی زندگی کو معنوی جلا بخشی !

آیت اللہ امام خمینی(رہ) نے برملا ارشاد فرمایا:

” مسلمانوں کے مسائل بہت ہیں لیکن مسلمانوں کی سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ انہوں نے قرآن کریم کو ایک طرف رکھ دیا ہے اور خود دوسروں کے جھنڈوں کے نیچے جمع ہو گئے ہیں ۔ حالانکہ قرآن فرماتا ہے:تم سب اللہ کے دین پر مضبوطی سے اکھٹے ہو جاﺅ اور فرقوں میں مت بٹ جاﺅ۔ اگر مسلمانان عالم اس ایک آیت پر عمل کرتے تو ان کی تمام اجتماعی ،سیاسی ،اقتصادی غرضیکہ تمام درپیش مشکلات بغیر کسی کے دامن کوتھامے حل ہوجائیں “۔

مسلمانوں کی صفوں میں بلاتمیز مسلک وگروہ اتحاد ویکجہتی کو فروغ دینے کی غرض سے بار بار فرماتے تھے :

” شیعہ سنی اختلافات کو ہوا دینے والے مسلمان نہیں بلکہ اسلام دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں جو ہم سے اسلامی قدریں چھیننا چاہتے ہیں ۔ یادرکھئے دین اسلام ہم کو اتحاد وحدت کا حکم دیتا ہے ۔ سنی ہو یا شیعہ ہوں یا کسی او رفرقہ کے پیروکار....آئیے ہم سب کلمہ گو ہر اختلاف سے کنارہ کشی اپنائے آپس میں مل کر صلح وصفائی کی زندگی بسرکریں اور اللہ کی قدرت پر بھروسہ کرکے اسلام کی قدروں کا دفاع کریں۔ اس صورت میں اللہ ہمارا مدد گار ہوگا اور کوئی قوت ہم پر غالب نہ آئے گی ۔

امام خمینی(رہ) کے انیسویں یوم وصال پر آئیں ہم سب مسلمان بلاتفریق مسلک ونظریہ ہر قدم پر اتفاق واخوت کا مظاہرہ کریں اور اسلام دشمن طاقتوں کی فریب کاریوں کا موثر انداز میں جواب دینے کے لئے ایک مشترکہ قیادت کی داغ بیل ڈال دیں۔ فلسطین ،عراق اور کشمیر و غیرہ میں مسلمانوں کو در پیش مشکلات کا حل فقط اتحاد ویکجہتی میں ہے ۔ آیت اللہ خمینی (رہ) نے بھی اپنے ارشادات میں زیادہ تر اسی اتحاد پر زور دیا ہے ۔ گروہ بندی یا فرقہ بندی سے قطع نظر انہوں نے آپسی رواداری واخوت کو فروغ دینے کی تلقین آخری دم تک کی۔غرض آیت اللہ (رہ) باہمی اتحاد درس زندگی بھر دیتے رہے ۔

بقلم: حسن ساہو 

ویب  سائٹ کا نام : www.shiacenter.org


متعلقہ تحریریں:

یوم انقلاب ، یوم فتح مندی (حصّہ اوّل )

یوم انقلاب ، یوم فتح مندی  (حصّہ دوّم )

یوم انقلاب ، یوم فتح مندی (حصّہ سوّم )

مسلمانوں کی بیداری اور اتحاد میں انقلاب اسلامی کا کردار