• صارفین کی تعداد :
  • 3063
  • 1/27/2009
  • تاريخ :

غصے سے پرہیز نبی اکرم (ص) کی نصیحت

نبی اکرم (ص)

 وقال رجلٌ اَوْصِنى، فقال صلى الله عليه وآله وسلّم: لاتَغضَب، ثم أعادَ عليه، فقال: لاتَغضَب، ثمّ قال: ليس الشّديد بِالصّرَعَةِ، انّما الشديدُ الذي يَملكُ نفسه عند الغضبِ.

تحف العقول صفحه 47

ترجمہ:

 ایک شخص نے پیغمبر اسلام (ص) سے عرض کیا کہ مجھے کچھ نصیحت فرمائیں، پیغمبر اسلام (ص) نے فرمایا؛ غصہ نہ کرو اس نے ایک بار پھر یہی درخواست کی، پیغمبر اسلام نے دوبارہ فرمایا کہ غصہ نہ کیا کرو پھر آپ نے مزید فرمایا کہ طاقتور انسان وہ نہیں ہے جو دوسروں کو زمین پر پٹخ دے۔ طاقتور انسان وہ ہے جو غیظ و غضب کے وقت بے قابو نہ ہو جائے۔

حدیث کی تشریح :

 حدیث میں " لا تغضب قھرا " سے غیر اختیاری غیظ و غضب مراد نہیں ہے بلکہ ارادہ و اختیار کے ساتھ غصہ ہونا مقصود ہے۔ یعنی غصے کو خود پر مسلط نہ ہونے دو آپے سے باہر نہ ہو جاؤ۔ شجاع و بہادر وہ نہیں ہے جو کشتی میں کسی کو زیر کر دےبلکہ شجاع وہ ہے جو غصہ آنے پر خود کو قابو میں رکھے۔ غصے سے مراد بھی وقتی غصہ نہیں ہے بلکہ وہ نفرت ہے جس کی وجہ سے انسان کسی دوسرے شخص کو نقصان پہنچانے کے موقع کی تلاش میں رہتا ہے۔


متعلقہ تحریریں:

نماز شب(تہجد) کی ترغیب

 اچھا اخلاق

حدیث غدیر