• صارفین کی تعداد :
  • 3528
  • 9/10/2016
  • تاريخ :

عرب ليگ کو سعودي عرب کے مجرمانہ اور بہيمانہ اقدامات کي حمايت ترک کر ديني چاہيے

عرب لیگ کو سعودی عرب کے مجرمانہ اور بہیمانہ اقدامات کی حمایت ترک کر دینی چاہیے


اسلامي جمہوريہ ايران کي وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ عرب ليگ کو سعودي عرب کے شام، عراق ، يمن اور بحرين ميں مجرمانہ اور بہيمانہ اقدامات کي حمايت ترک کر ديني چاہيے۔
مہر خبررساں ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق اسلامي جمہوريہ ايران کي وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمي  نے عرب ليگ کے بيان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عرب ليگ کو سعودي عرب کے شام، عراق ، يمن اور بحرين ميں مجرمانہ اور بہيمانہ اقدامات کي حمايت ترک کر ديني چاہيے ۔ ترجمان نے کہا کہ اگر عرب ليگ ہمسايہ ممالک ميں عدم مداخلت ،حسن ہمسائيگي  کے اصولوں پر صداقت اور سچائي کے ساتھ عمل کرنا چاہتي ہے تو پھر اسے سعودي عرب کے مجرمانہ اور سفاکانہ اقدامات کي مذمت اور اس سے نفرت اور بيزاري کا اظہار کرنا جاہيے کيونکہ سعودي  عرب نے يمن، شام، عراق، بحرين اور ليبيا ميں تمام انساني ، اسلامي ، اخلاقي اور بين الاقوامي اصولوں کو پامال کرديا ہےترجمان نے کہا کہ سعودي عرب کي دانستہ يا غير دانستہ حمايت کي بنا پر عرب ليگ کے تمام رکن ممالک رياض کي غلط اور عدم استحکام پر مبني پاليسيوں کا شکار ہوجائيں گے ترجمان نے کہا کہ عرب ليگ نے مني کے المناک واقعہ کے بارے ميں سعودي عرب کے مجرم حکام کا ساتھ ديکر مني کے شہيدوں کے خون کے ساتھ غداري اور جانبداري کا ارتکاب کيا ہے۔ عرب ليگ کو چاہيے تھا کہ وہ مني کے المناک واقعہ کي صاف و شفاف تحقيقات کا مطالبہ کرتي اور مني کے دردناک واقعہ کي شفاف تحقيقات کے بعد اپنا کوئي بيان صادر کرتي ترجمان نے کہا کہ آج فلسطيني اور غير فلسطيني مسلمانوں  اور عرب و غير عرب مسلمانوں کي مشکلات ميں عرب ليگ کا بھي بڑا حصہ ہے عرب ليگ سعودي عرب کا ايک ذيلي ادارہ بن گيا ہے  اور اس طرح اس کي افاديت اور اہميت بالکل ختم ہو گئي ہے ۔