• صارفین کی تعداد :
  • 2969
  • 10/25/2013
  • تاريخ :

غدير خم کے واقعہ  ميں شرطيہ کلمات

غدیر خم کے واقعہ  میں شرطیہ کلمات

غدير خم کے واقعہ پر روشني (حصّہ اول)

ولايت امير المۆمنين پر نازل ہونے والي آيت کي دليلوں کي علامات (حصّہ دوم)

ب : شرط کي اہميت کا بيان

آيت ميں شرطيہ جملہ " و ان لم تفعل فما بلغت رسالته " مقام تھديد  ميں آيا ہے اور اس بيان کي حقيقت حکم کي اہميت ہے - ان معنوں ميں کہ اگر يہ حکم لوگوں تک نہ پہنچے اور ان کے حقوق کا خيال نہ رکھا جاۓ تو ايسے ہي ہے جيسے دين کے کسي بھي حصّے کا خيال نہ رکھا  گيا ہو -  پس اہميت شرط سے متعلق شرطيہ جملہ سب سے اہم ہے - لہذا اس جملے کو ہم شرطيہ جملہ تصوّر نہيں کر سکتے کيونکہ غالبا شرطيہ جملوں کو ايسي جگہوں پر کام ميں لايا جاتا ہے کہ جہاں انسان کو  جزاء کي حقيقت کا علم نہ ہو کيونکہ  اس کے پاس حقيقت کے متعلق شرط آگاہي نہيں - ليکن نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے بارے ميں اس بات کا احتمال ممکن نہيں -

ج : پيغمبر صلي اللہ عليہ آلہ وسلم کے خوف کي نوعيت

نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم بہادر  تھے اور اسلام کي ترويج اور اسے اپني منزل تک پہنچانے ميں کسي بھي قرباني سے نہيں ڈرتے تھے - اس ليۓ  آيت ميں استعمال ہونے والے خوف کا تعلق نبي صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم سے نہيں بلکہ اس کا تعلق اسلام اور رسالت سے تھا - نبي اکرم ص کو يہ معلوم تھا کہ جن لوگوں نے علي عليہ السلام کي شمشير کے ڈر سے ، اسلام کي طاقت کے زير اثر آ کر مجبوري کے تحت اسلام قبول  کيا ہے ، وہ ميري وفات کے بعد علي (عليہ السلام ) کے سامنے  اٹھ کھڑے ہونگے - بعض جاہل افراد کے طرز عمل  کو مدنظر رکھتے ہوۓ جنہوں نے متعدد بار  احکامات کو ماننے سے انکار کيا  بلکہ لوگوں کو گمراہ بھي کرتے ،    نبي اکرم صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کو معلوم تھا کہ اسلام کو چوٹ آۓ گي اور اسي ليۓ نبي اکرم ص بعض صحابہ کے ہاتھوں اسلام کو پہنچنے والے نقصان سے  پريشان تھے کيونکہ وہ جب بھي امام علي عليہ السلام کي امامت اور رہبري کي بات کرتے تو صحابہ ميں سے بعض پوري طاقت سے مخالفت پر اتر آتے اور متعدد بار انہوں نے لوگوں کو امام علي عليہ السلام کے خلاف اکسايا - پيغمبر صلي  اللہ عليہ وآلہ وسلم  يہ جانتے تھے کہ بعض لوگ اپنے ادني مقام کے ڈر سے جبکہ  بعض موت کے ڈر سے مسلمان ہوۓ ہيں اور ان کے دلوں ميں جنگ بدر ،  حنين اور احد کا غصّہ  بھرا ہوا ہے اور اس بات کے ليۓ تيار ہيں کہ علي عليہ السلام کي مخالفت ميں اسلام کو نابود کر ديں -  لہذا اس آيت کا نزول ہوا کہ اے پيغمبر صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم پريشان مت ہو کہ خدا تمہيں ان کے نقصان سے امان ميں رکھے گا - ( جاري ہے )