• صارفین کی تعداد :
  • 2135
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

سيدالشہداء کے لئے گريہ و بکاء کے آثار و برکات 3

محرم الحرام

5- گريۂ ندامت: انسان مۆمن جب جرم و گناہ کا ارتکاب کرتا ہے تو وہ حزن و اندوہ سے دوچار ہوجاتا ہے اور اس حزن و اندوہ کے خاتمے کے لئے انسان محاسبۂ نفس يا خود احتسابي کا سہارا ليتا ہے اور يہي محاسبۂ نفس سبب بنتا ہے کہ انسان اپنے ماضي کے افعال و اعمال ميں غور و تدبر کرے اور خود احتسابي کرکے اپني کوتاہيوں اور خطاğ کي تلافي کرنے کي کوشش کرے اور اپني آنکھوں سے ندامت کے اشک جارے کرے- يہ گريہ توبہ اور اللہ کي طرف بازگشت کا نتيجہ ہے-

اشك ميغلتد به مژگانم به جرم رو سياهى

اى پناه بى پناهان، مو سپيد روسياهم‏

7روز و شب از ديدگان اشك پشيمانى فشانم 

تا بشويم شايد از اشك پشيمانى گناهم‏

اشک لڑھکتے ہيں ميرے بھنۆوں پر روسياہي کے جرم ميں

اے بے پناہوں کي پناہ عمر گذر گئي اور روسياہ ہوں

سات شب و روز اپني آنکھوں سے ندامت کے آنسو بہا رہا ہوں

تا کہ پشيماني کے آنسۆوں سے شايد دھو سکوں اپنے گناہ

6- گريہ ہدف کے ساتھ پيوند: کبھي انسان کے اشکوں کے قطرے ہدف (اور مشن) کا پيام لے کر آنکھوں سے جاري ہوتے ہيں- شہيد پر گريہ اسي قسم کا گريہ ہے- شہيد کے لئے گريہ انسان ميں جہاد و استقامت کے احساسات جگا ديتے ہيں اور سيدالشہداء عليہ السلام کے لئے گريہ و بکاء، انسان ميں خوئے حسيني کو جنم ديتا ہے- خوئے حسيني ايک ايسا وصف ہے جو نہ ستم کرتا ہے اور نہ ہي ستم قبول کرتا ہے- وہ شخص جو حادثۂ کربلا کو سن کر اپنے دل کے گوشے سے آنسو کا قطرہ آنکھوں کے راستے چہرے پر روانہ کرديتا ہے وہ در حقيقت سيدالشہداء کے اعلي ہدف سے اپنا پيوند پوري سچائي کے ساتھ بيان کرتا ہے-

7-  ذلت و شكست کا گريہ: يہ گريہ اہداف و مقاصد کے حصول ميں ناکام ہونے والے کمزور اور  ضعيف انسانوں کا گريہ ہے وہي جو پيشرفت و ترقي کي روح سے عاري اور محنت و کوشش سے غاجز و بے بس ہيں-

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

حسين ع کي تحريک، رہنمائے انسانيت (حصّہ چہارم)