• صارفین کی تعداد :
  • 1974
  • 1/11/2012
  • تاريخ :

حسين ع کي تحريک، رہنمائے انسانيت (حصّہ چہارم)

محرم الحرام

حکومت وقت کي کوشش تھي کہ ايک منصوبے کے تحت لوگوں کو جاہل رکھا جائے اور کسي صورت ميں بھي وہ علم و معرفت اور اسلامي ثقافت سے آگاہ نہ ہونے پائيں - خصوصاً علوم و معارف اہل بيت ع تک رسائي کا دروازہ مکمل طور پر بند کر ديا جائے اور لوگوں کو حقيقت اسلام سے جتنا دور رکھا جائے گا اتنا ہي جابر حکمران اپنے اقتدار کو مضبوط کر سکتے ہيں- چنانچہ حکومت وقت نے امت اسلاميہ کي عمومي جہالت سے کافي ناجائز فائدہ اٹھايا- ايک طرف نماز، روزہ اور حج کا فريضہ بھي انجام ديا جا رہا تھا مگر يہ اعمال روح سے خالي تھے- خلافت اسلاميہ کا مقدس منصب دشمن اسلام کے سپرد کر ديا گيا تھا- اسلام کے اصلي خدوخال مسخ کئے جا رہے تھے اور مخالف اسلام نظريات کي ترويج عروج پر تھي- ايسے حالات ميں امام عليہ السلام نے لوگوں کو حق سے روشناس کرايا- علم و معرفت اور اسلام کا حقيقي چہرہ دوبارہ نماياں کيا اور سنت نبوي کا پھر سے احياء کيا-

امام حسين ع اور آپ کے جانثار ساتھيوں کا دستور تھا حتٰي کہ روز عاشورہ کو بھي نماز کو ہر چيز سے زيادہ اہميت دي- نماز کا وقت آيا تو عارضي جنگ بندي کر دي- آ پ کے صحابي ابو سمامہ صيداوي نے عرض کيا مولا نماز کا وقت ہے- دل چاہتا ہے کہ آپ کي اقتداء ميں نماز ادا کرکے اپنے پروردگار سے ملاقات کروں، تو امام نے فرمايا ’’تم نے نماز ياد دلائي، خدا تمہيں ان نماز گزاروں ميں سے قرار دے جو خدا کا ذکر کرتے ہيں- مزيد فرمايا کہ بارالہا! ہم تيري قضا و قدر کے سامنے صابر و شاکر ہيں-‘‘

دور حاضر بھي کربلا کا منظر پيش کرتا دکھائي د ے رہا ہے- افغانستان ہو يا کشمير---عراق ہو يا صوماليہ- ہر خطے ميں اسلامي دنيا يزيدي فکر کے حامل دشمنان اسلام کے ظلم و تشدد اور وحشت و بربريت کا شکار ہے- ملت اسلاميہ کي ذمہ داري بنتي ہے کہ کربلا کے درس حريت سے استفادہ کرتے ہوئے خالق حقيقي پر کامل ايمان کے ساتھ دين اسلام کا چہرہ مسخ کرنے والي قوتوں کے خلاف برسرپيکار ہوں اور اس قرآني حکم کو ذہن ميں رکھيں کہ ’’غم نہ کرو---ڈرو نہيں --- بے شک تم ہي سب سے برتر و غالب ہو---اگر تم مومن ہو تو‘‘-

تحرير:علامہ سيد عبدالجليل نقوي  ( اسلام ٹائمز )

پيشکش: شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

سفير حسيني ( حصہ چہارم )