• صارفین کی تعداد :
  • 2682
  • 3/1/2011
  • تاريخ :

بانگِ درا کی غزل نمبر (11)

پهول

سختیاں کرتا ہوں دل  پر، غیر سے غافل ہوں میں

ہائے کیا اچھی کہی ظالم ہوں میں، جاہل ہوں میں

میں جب ھی تک تھا کہ تیری جلوہ پیرائی نہ تھی

جو  نمود  حق سے مٹ جاتا ہے وہ باطل ہوں میں

علم  کے دریا سے نکلے غوطہ زن گوہربدست

وائے محرومی! خزف چین لب ساحل ہوں میں

ہے  مری ذلت ہی کچھ میری شرافت کی دلیل

جس کی غفلت کو ملک روتے ہیں وہ غافل ہوں میں

بزم  ہستی! اپنی  آرائش پہ تو نازاں نہ ہو

تو تو اک تصویر ہے محفل کی اور محفل ہوں میں

ڈھونڈتا  پھرتا ہوں اے اقبال اپنے آپ  کو

آپ ہی  گویا مسافر، آپ ہی منزل ہوں میں

شاعر کا  نام : علامہ محمد اقبال ( iqbal )

کتاب کا نام : بانگ درا  ( bang e dara )

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ  تحریریں:

بانگِ درا کی غزل نمبر (6)

بانگِ درا کی غزل نمبر (5)

بانگِ درا کی غزل نمبر (4)

بانگِ درا کی غزل نمبر (3)

بانگِ درا کی غزل نمبر (2)

بانگِ درا کی غزل نمبر (1)