• صارفین کی تعداد :
  • 2656
  • 1/24/2011
  • تاريخ :

گھریلو کاموں کو انجام دینا  واجب یا مستحب ( حصّہ دوّم)

گهر

عورتوں کو ان کے اچھے کام کی جزاء ملتی ہے اور اگر عورتیں   اس پاداش پر ایمان رکھیں جس کا خدا نے ان کے ساتھ وعدہ کیا ہے تو کبھی بھی گھر کے کام کاج کو برا نہ سمجھیں  اور ان کے کرنے میں کبھی بھی سستی کا مظاہرہ نہ کریں ۔

ایک روایت ہے کہ جو عورت اپنے شوہر کو پانی پلاتی ہے تو اس کے لیۓ پانی کی ایک چسکی کا ثواب ایک سال نماز و روزہ کے برابر  اور ہر شربت جو وہ شوہر کو پیش کرتی ہے خدا اس کے لیۓ جنت میں شہر بنا دیتا ہے اور اس کے ساٹھ  گناہ بخش دیتا ہے ۔ (ارشاد القلوب الی الصواب، ج 1، ص 175)

ایک اور روایت میں ہے کہ جو عورت سات  دن اپنے شوہر کی خدمت کرتی ہے خدا جہنم کے سات دروازے اس کے لیۓ بند کر دیتا ہے اور بہشت کے سات دروازے اس کے لیۓ کھول دیتا ہے اور وہ جس دروازے سے چاہے داخل ہو جاۓ ۔ همان )

اسلامی نقطہ نظر سے گھریلو کاموں کو بےحد اہمیت حاصل ہے اور ان کو کرنا بےحد ثواب کا کام ہے ۔ یہ کام اتنے اہم ہیں کہ ان کے کرنے کے بعد انسان خدا سے اپنی حاجات مانگ سکتا ہے ۔  بہت سے لوگ  ایسے بھی ہوتے ہیں جو  یہ منت مانگتے ہیں کہ ان کا فلاں کام ہو جاۓ تو وہ مسجد کو صاف کریں گے ۔ بےشک خدا کے گھر کی صفائی بہت ہی ثواب کا کام ہے مگر ایسے افراد کو شاید یہ معلوم نہیں ہوتا ہے کہ گھر کے کام کرنے میں بھی بے حد ثواب ہے ۔ خدا تعالی اپنے ہاتھوں سے اپنے کام کرنے والوں کو بےحد پسند فرماتا ہے اور انہیں ان کاموں کی انجام دہی کا اجر عظیم عطا کرتا ہے ۔  ہمیں مجبور ہو کر اپنے کام کاج نہیں کرنے چاہیۓ بلکہ یہ  سوچ کر اپنے گھریلو کاموں کو انجام دینا چاہیۓ کہ اس سے ہمارا خدا ہم سے راضی ہو گا ۔ جب خدا کی خوشنودی حاصل کرنا  مقصد بن جاۓ تو سب ہی بڑے شوق سے کام کریں گے اور مجبوری کا احساس ان کے دلوں سے دور چلا جاۓ گا ۔

جو عورتیں یہ سمجھتی ہیں کہ گھر کے کام کاج کرنا ان کی مجبوری ہے تو وہ بہت بڑی غلط فہمی کا شکار ہیں ۔

 اگر وہ کام کرتے ہوۓ نیت یہ کر لیں کہ ان کاموں سے انہیں اپنے خدا کی خوشنودی حاصل کرنی ہے کہ تو پھر وہ کبھی بھی یہ دیکھ کر غصہ میں نہیں آئیں گی کہ جو برتن انہوں نے دو منٹ پہلے دھوۓ تھے پھر گندے ہو  گۓ بلکہ اس کے بعد ان کا رویہ اپنے خاندان کے افراد سے بھی مختلف ہو گا کیونکہ اب وہ ان کاموں کا اجر اپنے خدا سے حاصل کرنے کی امید پر یہ سب کچھ کر رہی ہوتی ہیں ۔ انسان کی نیت اور سوچ اس کے  اعمال پر اثر انداز ہوتی ہے ۔ 

تحریر : سید اسداللہ ارسلان


متعلقہ تحریریں:

نظم کیا ہے ؟

مولائے کائنات (ع) کي آرزو

خود شناسى کے اصول

مذھبى تعليم کى تحقيق

عيب جو گروہ