جناب سفیر! آج کتنے فلسطینی بچے قتل کیے ؟
سپین میں تعینات اسرائیلی سفیر کو ملک کے سینکڑوں بچوں کی جانب سے خطوط موصول ہوئے ہیں جن میں بچوں نے مجموعی طور پر اسرائیلی سفیر سے پوچھا ہےکہ "جناب سفیر صاحب۔۔۔۔ آج کتنے فلسطینی بچوں کو قتل کیا ہے؟"۔
ہسپانوی بچوں کی جانب سے صہیونی سفیرکو یہ خطوط ایسے وقت میں موصول ہوئے جبکہ اسرائیل کو یورپ میں فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی پرکڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
خطوط موصول ہونے کے بعد میڈریڈ میں متعین صہیونی سفیر کو شدید سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ خطوط میں فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی، بےگناہ افراد کے قتل عام، بمباری اور معاشی ناکہ بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے تحقیر آمیز سوالات پوچھے گئٓے ہیں۔ یہ سوال" جناب سفیر آج کتنے فلسطینی بچے قتل کیے" تمام خطوط میں عام ہے جبکہ اس کے علاوہ دیگرمطالبات میں فلسطینیوں کا قتل عام روکنے، تمام فلسطینی بچوں کو آزادی فراہم کرنے کے مطالبات بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ بعض دلچسپ جملے بھی ان خطوط کا حصہ ہیں۔ مثلا" یہودی دولت کے لیے فلسطینیوں کو قتل کر رہے ہیں، یہودیو۔۔۔۔! فلسطینیوں کے لیے فلسطین کی زمین خالی کردو، وہاں چلے جاؤ جہاں تمہارا استقبال کرنے کو کوئی تیار ہو"۔ خطوط کی لکھائی سے ایسے لگتا ہے کہ یہ بالکل چھوٹے بچوں نے لکھے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزرارت خارجہ کا کہنا ہے کہ سپین میں سفارت خانے کو ارسال کیے گئے خطوط ایک طے شدہ منصوبے کا حصہ ہیں، کیونکہ دس سال کی عمرکے بچے اس طرح نہ تو سوچ سکتے ہیں اور نہ ہی اس کا اظہار کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ مئی 2009 میں بھی اسرائیلی سفیر پر ہسپانوی شہریوں نے اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ ایک فٹ بال کا میچ دیکھنے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے۔
ابنا ڈاٹ آئی آڑ