• صارفین کی تعداد :
  • 958
  • 5/14/2012
  • تاريخ :

 پاکستان پر امريکہ اور نيٹو کا بڑھتا ہوا دباؤ

 پاکستان پر امريکہ اور نيٹو کا بڑھتا ہوا دباؤ

نيٹو کے سکريٹري جنرل راسموسن نے کل اپنے ايک بيان ميں کہا ہے کہ پاکستان اگر نيٹو سپلائي بحال نہيں کرتا ہے تو ممکن ہے کہ اسے شيکاگو ميں نيٹو کے رکن ملکوں کے سربراہي اجلاس ميں شرکت کرنے کي دعوت نہ دي جائے - اگر چہ انھوں نے اس اجلاس سے پاکستان کا نام نکالے جانے کي طرف کوئي اشارہ نہيں کيا تاہم کہا کہ نيٹو کو سپلائي فراہم کرنے والے تمام ملکوں کو اس اجلاس ميں شرکت کرنے کي دعوت ديدي گئي ہے-

ابنا: گذشتہ سال نومبر کے مہينے ميں پاکستان کي ايک سرحدي فوجي چيک پوسٹ پر نيٹو کے حملے ميں اٹھائيس پاکستاني فوجيوں کے ہلاک ہونے کے بعد پاکستان نے افغانستان ميں نيٹو کيلئے سپلائي لائن بند کردي ہے -

اگر چہ پاکستان کي پارليمنٹ نے حال ہي ميں نيٹو سپلائي بحال کئے جانے کي منظوري ديدي تاہم قبائلي علاقوں پر ڈرون حملے بند کئے جانے کا مطالبہ کيا مگر امريکہ، پاکستان کي پارليمنٹ کے اس مطالبے پر کوئي توجہ دئے بغير اپنے ڈرون حملے جاري رکھے ہوئے ہے اور حال ہي ميں اس نے ميران شاہ پر حملہ کيا ہے جس ميں دس افراد ہلاک ہوئے ہيں -

اس حملے کے بعد پاکستان کے عوام ميں امريکہ کے خلاف غصہ اورجوش و جذبہ اور زيادہ بڑھ گيا ہے جيساکہ انھوں نے پاکستان کے مختلف‌‌‌‌‌‌‌‌ ‍ ‍ ‍ شہروں ميں امريکہ مخالف مظاہرے کرکے اپنے ملک کي حکومت کو نيٹو سپلائي بحال کئے جانے پر خبردار کيا ہے -

اس سے قبل پاکستان کے حکام نے بھي قبائلي علاقوں پر جاري امريکي ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گذشتہ سال دسمبر ميں افغانستان کے مسائل کا جائزہ لينے کے مقصد سے جرمني کے شہر بون ميں تشکيل پانے والي کانفرنس کا بائيکاٹ کيا تھا اس رو سے ايسا نہيں لگتا کہ شيکاگو اجلاس ميں شرکت کي دعوت نہ دئے چانے پر حکومت پاکستان کو کوئي اعتراض ہوگا يا وہ برہمي کا اظہار کريگي ليکن پاکستان کي حکومت اور عوام کي نظر ميں جو چيز اہميت رکھتي ہے وہ ،ان کے مطالبات پر امريکہ اور نيٹو کي جانب سے کوئي توجہ نہ دئے جانے کا مسئلہ ہے جبکہ امريکہ اور نيٹو،

پاکستان پر اپنا دباؤ بڑھاتے ہوئے اسے نيٹو سپلائي کي بحالي اور طالبان کے سلسلے ميں اپنے مطالبات منوانے پر مجبور کرنے کي کوشش کررہے ہيں جيساکہ امريکہ نے پاکستان پر طالبان کے مسئلے ميں دوھرے معيار کي پاليسي اپنانے کا الزام لگايا ہے اور سينيٹر جان کيري نے تو دھمکي دي ہے کہ پاکستان اگر دہشتگردي کے خلاف جنگ ميں امريکہ کا ساتھہ نہيں ديتا ہے تو واشنگٹن کيلئے طاقت کا استعمال کرنے کے سوا اور کوئي راستہ نہيں بچے گا-

سياسي مبصرين کي نظر ميں شيکاگو اجلاس سے قبل اس قسم کي دھمکي غور طلب ہے - اسلئے کہ اس کا مطلب يہ ہوگا کہ امريکہ، پاکستان کو کسي بھي طرح کي مراعات اور قبائلي علاقوں پر ڈرون حملے بند کئے جانے کے بارے ميں پاکستاني عوام کے مطالبے پر کوئي توجہ دئے بغير اسلام آباد کو واشنگٹن کے مطالبات کے سامنے گھٹنے ٹيکنے پر مجبور کرنے کي کوشش کررہا ہے.