• صارفین کی تعداد :
  • 5476
  • 6/25/2008
  • تاريخ :

انٹرنیٹ میں بڑی تبدیلی کا امکان

’آئی سی اے این این‘ تین برس سے اس منصوبے پر کام کر رہی ہے

’آئی سی اے این این‘ تین برس سے اس منصوبے پر کام کر رہی ہے

انٹرنیٹ ایڈریس نظام تک عام رسائی کے منصوبے کی منظوری کی صورت میں انٹرنیٹ کے میدان میں حالیہ چند دہائیوں کی سب سے بڑی تبدیلی آ سکتی ہے۔

اس نظام کو عام کرنے کے بارے میں ووٹنگ جمعرات کو انٹرنیٹ کے نظام کو کنٹرول کرنے والے اداروں کے اجلاس میں ہوگی۔ بطور’انٹرنیٹ ریگولیٹر‘ کام کرنے والی تنظیم’انٹرنیٹ کارپوریشن آف اسائنڈ نیمز اینڈ نمبرز‘ گزشتہ تین برس سے اس منصوبے پر کام کر رہی ہے۔

اس ووٹنگ سے یہ طے ہو گا کہ آیا کہ ڈاٹ کام یا ڈاٹ یو کے جیسے ڈومینز کے حصول کے لیے موجود کڑی شرائط نرم کر دی جائیں نہ نہیں۔اگر یہ تجویز منظور ہو گئی تو اس کے نتیجے میں کمپنیاں اپنے برینڈ کا نام ہی بطور ’ڈومین نیم‘ استعمال کر سکیں گی اور انفرادی طور پر ہر کوئی اپنا الگ ڈومین بنا سکے گا۔

اس منصوبے سے انگریزی کے علاوہ عربی اور دیگر ایشیائی زبانوں کے رسم الخط میں بھی ڈومین بنائے جا سکیں گے۔ انٹرنیٹ کارپوریشن آف اسائنڈ نیمز اینڈ نمبرز کے سربراہ ڈاکٹر پال ٹُومی نے بی بی سی کو بتایا کہ ’اس منصوبے کا اثر دنیا کے مختلف علاقوں میں مختلف ہوگا لیکن اس سے کاروباری کمپنیاں، مختلف کمیونٹیز اور گروپس اپنی الگ شناخت بنا سکیں گے‘۔

فی الوقت سب سے اعلٰی درجے کے ڈومین مثلاً ڈاٹ یو کے(برطانیہ) یا ڈاٹ آئی ٹی(اٹلی) صرف ممالک کے لیے مخصوص ہیں اور ڈاٹ کام کے ڈومین کاروباری ویب سائٹس جبکہ ڈاٹ نیٹ اور ڈاٹ اورگ تنظیموں کی ویب سائٹس کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

ان ڈومینز کی ملکیت کی کڑی شرائط کی وجہ سے کچھ کمپنیوں نے ایسے ڈومین لیز پر دینے کا سلسلہ بھی شروع کیا ہے جیسا کہ جزیرہ پولینیشیا کی قوم ٹوالو نے ڈاٹ ٹی وی کا ڈومین نیم بہت سے ٹی وی چینلز کو لیز پر دیا ہوا ہے۔ اگر یہ منصوبہ منظور ہو جاتا ہے تو اس کے نتیجے میں ڈاٹ ٹرپل ایکس جیسے متنازعہ ڈومین بنانے کی بھی اجازت مل سکتی ہے۔