• صارفین کی تعداد :
  • 2535
  • 9/30/2013
  • تاريخ :

عقيدہ مہدويت يا قرآن و سنت کي حقانيت

عقیدہ مہدویت یا قرآن و سنت کی حقانیت

بے شک عقيدہ مہدويت در اصل قرآن و سنت کي حقانيت اور قرآن اور سنت ميں ديئے گئے وعدوں کي سچائي کا دوسرا نام ہے- بلاشبہ قرآن مجيد اللہ کي آاخري آسماني کتاب ہے اور حضرت محمد رسول اللہ (صلي اللہ عليہ و آلہ) اللہ کے آخري رسول ہيں- دنيا کا ہر مسلمان قرآن مجيد کي صداقت اور رسول اکرم (صلي اللہ عليہ و آلہ) کي ختم نبوت پر کامل يقين رکھتا ہے- قرآن مجيد اور حضرت محمد رسول اللہ (صلي اللہ عليہ و آلہ) پر يقين اور ايمان رکھنے کا مطلب يہ ہے کہ دنيا کے ہر مسلمان کو سو فيصد اطمينان ہے کہ جو کچھ قرآن مجيد اور اللہ کے آخري نبي (صلي اللہ عليہ و آلہ) نے بيان کيا ہے وہ سب کا سب سچ ہے اور ان کا کہا ہوا ہر لفظ اپنے وقت اور مقام پر سچ ثابت ہو کر رہے گا-

انسان جب اس يقين اور اطمينان کے ساتھ قرآن مجيد کا مطالعہ کرتا ہے تو اس نتيجے پر پہنچتا ہے کہ ابھي تک قرظ“ن مجيد کي بہت ساري آيات ويسے متحقق نہيں ہوئي ہيں جيساکہ حق ہے- اس لئے ہر مسلمان يہ يقين رکھتاہے کہ عنقريب وہ وقت ضرور آئے گا جب ان آيات کي صداقت اقوام عالم پر پوري طرح آشکار ہوجائے گي-

ان آيات ميں سے چند ايک مندرجہ ذيل ہيں:

{إِذَا جَاء نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ * وَرَأَيْتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ أَفْوَاجاً * فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَاسْتَغْفِرْهُ إِنَّهُ كَانَ تَوَّاباً}- (1)

ترجمہ:

"جب اللہ کي مدد اور فتح آ جائے اور لوگوں کو ديکھو کہ وہ فوج در فوج خدا کے دين ميں داخل ہو رہے ہيں تو اپنے خداوند کي تسبيح پڑھو اس کي حمد کے ساتھ،  اور اس سے مغفرت مانگو- بے شک وہ بڑا ہي معاف کر دينے والا ہے"-

ہم جانتے ہيں کہ ابھي تک دنيا ميں بہت سارے لوگوں تک دين کا پيغام پہنچا ہي نہيں اور بے دين لوگوں کي تعداد صاحبان ايمان سے کئي گنا زيادہ ہے- پس اس سے پتہ چلتاہے کہ وہ وقت ضرور آئے گا جب اللہ کي مدد سے لوگ فوج در فوج دين خدا ميں داخل ہونگے-

ممکن ہے کہ کوئي شخص يہ کہے کہ يہ آيہ مجيدہ فتح مکہ سے متعلق ہے تو اس بارے ميں عرض ہے کہ جي ہاں اس آيہ مجيدہ کا ايک مصداق فتح مکہ کا دن بھي ہے اور اگر ہم اس سورہ کے لحن کو ديکھيں تو صاف پتہ چلتاہے کہ اس سورہ کا مصداق کامل ابھي وجود ميں نہيں آيا اور يقينا ايک دن ايسا آئے گا کہ جب اللہ کے دين کي ايسي شان ہوگي کہ لوگ ہر طرف سے جوق در جوق اس ميں شامل ہوں گے-

اسي طرح اگرآپ مندرجہ زيل تين ظ“يات کو سامنے رکھيں تو آپ اس نتيجے پر پہنچيں گے کہ وہ وقت ضرور آئے گا کہ جب خدا کا دين ديگر اديان پر غالب آکر رہے گا-

{هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ}- (2)

{هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُونَ}- (3)

{هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَكَفَى بِاللَّهِ شَهِيداً}- (4)

اسي طرح مندرجہ زيل آيت سے پتہ چلتاہے کہ اللہ نے صاحبان ايمان کو وعدہ ديا ہے کہ وہ انہيں زمين پر حکومت دے گا: 

{وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئاً وَمَن كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ}- (5)

نيز خداوند عالم نے يہ وعدہ بھي ديا ہے کہ وہ مستضضعفوں کو زمين پر حکومت دے گا اور انہيں پيشوا بنائے گا:

{وَنُرِ‌يدُ أَن نَّمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْ‌ضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِ‌ثِينَ}- (6) 

اگر ہم تاريخي حقائق کو سامنے رکھيں تو يہ حقيقت کھل کر سامنے آجاتي ہے کہ اس آيت کے سب سے کامل مصداق اہل بيت رسول (صلي اللہ عليہ و آلہ) ہيں کہ جن پر بے شمار مظالم ڈھائے گئے اور انہيں مستضعف کيا گيا- پس اس آيت سے پتہ چلتاہے کہ اس کرہ زمين پر وہ وقت آکر رہے گا کہ جب يہاں مکمل طور پر اہل بيت رسول (صلي اللہ عليہ و آلہ) کي حکومت قائم ہوگي اور تمام لوگ انہيں اپنا پيشوا تسليم کريں گے-(جاری ہے)

 

حوالہ جات:

1- سورہ نصر-

2- سورہ توبہ آيت 33-

3- سورہ صف آيت 9-

4- سورہ فتح آيت 28-

5- سورہ نور آيت 55- 

6- سورہ قصص آيت 5-

 

بشکریہ ابنا ڈاٹ آی آڑ


متعلقہ تحریریں:

امام مھدي عليہ السلام کي عالمگير عظيم حکومت

حضرت امام مھدي عيلہ السلام کي ولادت کے متعلق بعض سني حضرات کے خيالات