• صارفین کی تعداد :
  • 3465
  • 8/26/2012
  • تاريخ :

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق

شادی بیاه

شادى كا مقصد

شادى انسان كى ايك فطرى ضرورت ہے اور اس كے بہت سے فائدے ہيں جن ميں سے اہم يہ ہيں:

1_ بے مقصد گھومنے اور عدم تحفظ كے احساس سے نجات اور خاندان كى تشكيل

غير شادى شدہ لڑكا اور لڑكى اس كبوتر كى مانند ہوتے ہيں جس كا كوئي آشيانہ نہيں ہوتا اور شادى كے ذريعہ وہ ايك گھڑ ٹھكانہ اور پناہ گاہ حاصل كرليتے ہيں _ زندگى كا ساتھى ، مونس و غمخوار ، محرم راز ، محافظ اور مددگار پاليتے ہيں _

2_ جنسى خواہشات كى تسكين

جنسى خواہش، انسان كے وجود كى ايك بہت اہم اور زبردست خواہش ہوتى ہے اسى لئے ايك ساتھى كے وجود كى ضرورت ہوتى ہے كہ سكون و اطمينان كے ساتھ ضرورت كے وقت اس كے وجود سے فائدہ اٹھائے اور لذت اصل كرے _ جنسى خواہشات كى صحيح طريقے سے تكميل ہونى چاہئے كيونكہ يہ ايك فطرى ضرورت ہے _ ورنہ ممكن ہے اس كے سماجى ، جسمانى اور نفسياتى طور پر برے نتائج نكليں _ جو لوگ شادى سے بھاگتے ہيں عموماً ايسے لوگ نفساتى اور جسمانى بيماريوں ميں مبتلا ہوتے ہيں _

3_ توليد و افزائشے نسل

شادى كے ذريعہ انسان اولاد پيدا كرتا ہے _ بچے كا وجود شادى كا ثمرہ ہوتاہے اور خاندان كى بنياد كو مستحكم كرنے نيز مياں بيوى كے تعلقات كو خوشگوارى اور پائدار بنانے كا سبب بنتا ہے _ يہى وجہ ہے كہ قرآن او راحاديث ميں شادى كے مسئلہ پر بہت زيادہ تاكيد كى گئي ہے مثال كے طور پر _خداوند عالم قرآن مجيد

ميں فرماتا ہے ، خدا كى نشانيوں ميں سے ايك نشانى يہ (بھي) ہے كہ اس نے تمہارے لئے شريك زندگى بنائي تا كہ تم ان سے انس پيدا كرو_ رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم فرماتے ہيں: اسلام ميں زناشوئي (شادي) سے بہتر كوئي بنياد نہيں ڈالى گئي ہے _

مصنف: آيه الله ابراہيم اميني

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحریریں:

آج کے دور کا مسلم نوجوان  اور ذمہ دارياں (چوبيسواں حصّہ )