• صارفین کی تعداد :
  • 1765
  • 3/22/2012
  • تاريخ :

حديث غدير ولايت کا منہ بولتا ثبوت-5

بسم الله الرحمن الرحیم

رسول اللہ (ص) نے فرمايا: "ايک کتاب خدا ہے جس کي جانب چدا کے دست قدرت ميں ہے اور دوسري جانب تمہارے ہاتھوں ميں ہے اور دوسري ميري عترت يعني اہل بيت (ع) ہيں؛ خداوند متعال نے مجھے خبر دي ہے کہ ميري يہ دو امانتيں ہرگز ايک الگ الگ نہ ہونگي- جان لو اے لوگو! قرآن اور ميري عترت سے سبقت نہ لو اور ان دو کے فرمان پر عمل کرنے ميں کوتاہي نہ کرو کيونکہ ايسي صورت ميں ہلاک اور نيست و بابود ہوجاؤ گے-

اس موقع پر رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے حضرت علي عليہ السلام کا ہاتھ پکڑ کر اس قدر اوپر اٹھايا کہ رسول اللہ (ص) اور اميرالمؤمنين (ع) کي بغل کي سفيدي عياں ہوگئي اور رسول خدا (ص) نے علي (ع) کا تعارف کرايا اور اس کے بعد فرمايا:

"مؤمنين کي نسبت زيادہ اولي و ارجح کون ہے؟ [کون ہے جو مؤمنين پر ان کي اپني ذات سے بھي زيادہ حق رکھتا ہے؟"-

سب نے کہا: "خدا اور اس کے رسول (ص) زيادہ آگاہ ہيں"-

رسول اللہ (ص) نے فرمايا: "مَنْ كُنْتُ مَوْلاهُ فَهذا عَلِىٌّ مَوْلاهُ" (4) اَللّهُمَّ والِ مَنْ والاهُ وَ عادِ مَنْ عاداهُ وَاحِبَّ مَنْ أحِبَّهُ وَ أَبْغِضْ مَنْ أَبْغَضَهُ وَانْصُرْ مَنْ نَصَرَهُ وَاخْذُلْ مَنْ خَذَلَهُ وَ أَدِرِ الْحَقَّ مَعَهُ حَيثُ دارَ"؛ ميں جس کا مولا ہوں يہ علي (ع) اس کے مولا ہيں- بارخدايا! جو لوگ علي (ع) محبت کرتے ہيں تو بھي ان کو محبوب رکھ اور جو علي (ع) کي دشمني کرے اس سے دشمني کر، اور بغض رکھ علي (ع) سے بغض رکھنے والوں سے، اور مدد کر اس کي جو علي (ع) کي مدد کرے اور اپني مدد و نصرت سے محروم رکھ جو علي (ع) کو تنہا چھوڑ دے اور ان کي مدد نہ فرما اور ---------

--------

مآخذ

4- پيغمبر (ص) نے يہ جملہ (مَنْ كُنْتُ مَوْلاهُ فَهذا عَلِىٌّ مَوْلاهُ) تين بار دہرايا تا کہ بعد ميں کوئي اشتباہ نہ ہو-