• صارفین کی تعداد :
  • 3517
  • 3/22/2012
  • تاريخ :

ولايت اميرالمؤمنين قرآن کي روشني ميں14

دریا در کویر

--- اے آدم کے فرزندو! مسجد کي طرف جاتے ہوئے اپني زينتيں اٹھا کر لے جاؤ- اب سوال يہ ہے کہ زينت ہے کيا؟ قرآن کا ارشاد ہے: "الْمَالُ وَالْبَنُونَ زِينَةُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا"- (10) (مال اور اولاد دنيوي زندگي کي زينت ہيں)و مال زينت ہے اور جب تم مسجد جاتے ہو کچھ رقم جيب ميں رکھ کر جاؤ- اولاد زينت ہے اور جب مسجد جاتے ہو اپنے بچے کا ہاتھ پکڑ کر اس کو بھي مسجد لے جاؤ- "الْمالُ وَ الْبَنُونَ زينَة"، "خُذُوا زينَتَكُمْ"، مال اور اولاد زينت ہيں مسجد جاتے ہوئے کچھ مال جيب ميں رکھ کر بچے کو اپنے ساتھ لے جاؤ-

7- مستحبات ميں ترجيحات کي رعايت

اس آيت سے معلوم ہوتا ہے کہ جب بھي آپ کو زيادہ اہم مستحب عمل نظر آئے غير اہم عمل کو چھوڑ دو-

ايک آدمي طواف کعبہ ميں مصروف تھا دوسرے آدمي نے اس کو اشارہ کيا- امام صادق عليہ السلام نے فرمايا: يہ آدمي کس کو بلا رہا ہے- طواف کرنے والے نے کہا: اس کا مجھ سے کام ہے- امام صادق نے فرمايا: تم اس وقت طواف مستحب کررہے ہو، جو واجب نہيں ہے، جاؤ اس آدمي کا مسئلہ حل کرو کيونکہ حاجتمندوں کي حاجت برآري مستحب طواف سے افضل ہے- اگر کوئي شخص مستحب طواف مستحب عمرہ يا مستحب حج کے دوران، سات بار کعبہ کے گرد طواف کرے تو اس کے چھ ہزار گناہ بخشے جاتے ہيں، اور جنت ميں اس کو چھ ہزار مقامات و درجات ديئے جاتے ہيں، اس کي چھ ہزار مشکليں برطرف ہوجاتي ہيں- اس کے بعد امام (ع) نے فرمايا: اگر لوگوں کي مشکل کرو تو خداوند متعال تمہيں طواف و طواف و طواف و طواف و طواف و طواف و طواف و طواف و طواف و طواف کا ثواب عطا کيا جائے گا...

----------

10- سورہ کہف آيت 46-