• صارفین کی تعداد :
  • 3076
  • 3/5/2012
  • تاريخ :

آج کے دور کا مسلم نوجوان  اور ذمہ دارياں ( حصّہ نوزھم)

سوالیہ نشان

 اسي طرح سيکولر نيشنلزم ميں بھي کوئي جاذبيت نہيں رہ گئي ہے- اس وقت امت اسلاميہ کي سطح پر سب سے زيادہ کشش اسلام ميں نظر آ رہي ہے، قرآن ميں نظر آ رہي ہے، وحي الہي پر استوار مکتب فکر ميں نظر آ رہي ہے، اللہ تعالي نے يقين دلايا ہے کہ الہي مکتب فکر، وحي پر استوار مکتب فکر اور عزيز دين اسلام ميں انسان کو سعادت اور کامراني کي منزل تک پہنچنے کي پوري صلاحيت موجود ہے- يہ ايک نہايت اہم، بامعني اور مبارک راستہ ہے- آج اسلامي ممالک ميں اغيار پر منحصر آمريتوں کے لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ہيں- يہ اس عالمي آمريت اور بين الاقوامي ڈکٹيٹر شپ کے خلاف علم بغاوت بلند ہونے کا مقدمہ ہے جو استکباري طاقتوں اور صيہونيوں کي ڈکٹيٹر شپ کے خبيث اور بدعنوان نيٹ ورک سے عبارت ہے- آج بين الاقوامي استبداد اور بين الاقوامي ڈکٹيٹر شپ امريکہ اور اس کے پيروؤ ں کي ڈکٹيٹر شپ اور صيہونيوں کے خطرناک شيطاني نيٹ ورک کي صورت ميں مجسم ہو گئي ہے- اس وقت يہ عناصر مختلف چالوں سے اور گوناگوں حربوں کے ذريعے پوري دنيا ميں اپني آمريت چلا رہے ہيں- آپ نے جو کارنامہ مصر ميں انجام ديا، تيونس ميں انجام ديا، ليبيا ميں انجام ديا، اور جو کچھ يمن ميں انجام دے رہے ہيں، بحرين ميں انجام دے رہے ہيں، بعض ديگر ممالک ميں اس کے جذبات و احساسات برانگيختہ ہو چکے ہيں، يہ سب اس خطرناک اور زياں بار ڈکٹيٹرشپ کے خلاف جدوجہد کا ايک جز ہے جو دو صديوں سے انسانيت کو اپنے چنگل ميں جکڑے ہوئے ہے- ميں نے جس تاريخي موڑ کي بات کي وہ، اسي آمريت کے تسلط سے قوموں کي آزادي اور الہي و معنوي اقدار کي بالادستي کي صورت ميں رونما ہونے والي تبديلي سے عبارت ہے- يہ تبديلي آکر رہے گي، آپ اسے بعيد نہ سمجھئے!

يہ اللہ کا وعدہ ہے«ولينصرنّ اللَّه من ينصره» اللہ تعالي تاکيد کے ساتھ ارشاد فرماتا ہے کہ اگر آپ نے اللہ کي مدد کي تو وہ آپ کي ضرور مدد فرمائے گا- ممکن ہے کہ عام نظر سے ديکھا جائے اور مادي اندازوں کي بنياد پر پرکھا جائے تو يہ چيز بعيد دکھائي دے ليکن بہت سي چيزيں ہيں جو بعيد معلوم ہوتي تھيں مگر رونما ہو گئيں- کيا آپ ايک سال اور دو تين مہينے قبل يہ سوچ سکتے تھے کہ مصر کا طاغوت (ڈکٹيٹر حسني مبارک کا اقتدار) اس طرح ذلت و رسوائي کے ساتھ ختم ہو جائے

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان