• صارفین کی تعداد :
  • 2983
  • 3/5/2012
  • تاريخ :

آج کے دور کا مسلم نوجوان  اور ذمہ دارياں ( حصّہ ششم )

سوالیہ نشان

 اللہ تعالےٰ ان کي حفاظت فرماتا ہے- اور وہ منزل کي طرف کاميابي سے اپنا سفر طے کرتے ہيں- ابليس کے پيروکار، دجالي فرقے اور فرعون صفت حکمران اللہ تعالےٰ کے بندوں کو طرح طرح کي تحريصات اور ترغيبات سے ورغلاتے ہيں، ان سے جھوٹے وعدے کرتے ہيں اور دلفريب باتوں سے لبھاتے ہيں- بے دين اور گمراہ لوگ ان کے کہنے ميں آ جاتے ہيں اور ان کے رنگ ميں رنگ کر ان کا ساتھ دينے لگتے ہيں، وُہ ديندارلوگوں پر عرصہ زندگي تنگ کر ليتے ہيں، کمزور عقيدے کے لوگ ان کے ہاتھوں شکست کھا جاتے ہيں اور ان کي مرضي کے مطابق زندگي گزارتے ہيں ليکن صاحبانِ ہزيمت ايماني قوت سے ان کا مقابلہ کرتے ہيں، فرعوني اور طاغوتي طاقتوں کا سب سے بڑا حملہ قوم کي نوجوان نسل پر ہوتا ہے- طاغوت کے ليے کسي قوم کي ہلاکت کي موثر ترين صورت يہ ہوتي ہے کہ وہ اس کو اس کے نظريۂ حيات يعني منزل شوق سے دور پھينک دے اور فکرِ صحيح سے محروم کر دے- يہ نوجوان نسل کي بد ترين ہلاکت ہوتي ہے- آندھيوں، طوفانوں، قيامت خيز زلزلوں اور ہولناک سيلابوں سے زيادہ تباہ کن اور خوفناک تباہي نوجوان نسل کے اخلاقي اور روحاني اقدر کو تباہ کرنے سے ظہور ميں آتي ہے، فرعوني قوتيں منافقانہ چالوں، چکني چپڑي باتوں، مستقبل کے سنہرے خواب اور گمرا ہ کن لاديني نظريات کي ترويج و اشاعت سے نوجوان نسل کو اپنے دامِ تزوير ميں جکڑ ليتي ہيں-

حکمتے از بندِ دين آزادہ‘ از مقامِ شوق دور افتادہ‘

ہر زماں اندر تلاشِ ساز و برگ کارِ اُو فکر معاش و ترسِ مرگ!

طاغوتي قوتيں نوجوانوں کو بے مقصد تماشوں، کھيل کود، لہو و لعب اور شيطاني مشاغل ميں ايسا الجھا ديتي ہيں کہ سب سے پہلے نوجوانوں کے ذہن سے ديني شعور آہستہ آہستہ کم ہوتا ہے اور پھر بالکل ختم ہوجاتا ہے- اُن ميں مذہبي شعائر کي پاسداري کا جذبہ سر د ہو جاتا ہے، ان شيطاني اثرات کي علامت يہ ہوتي ہے کہ مثلاً نماز کا وقت ہے- اورنوجوان کھيل کے ميدان ميں مصروف ہيں- سينما، تھيٹر اور ٹي وي ديکھ رہے ہيں- ناچ گانے اور بيہودہ تفريحات ميں مگن ہيں- سورہ لقمان کي چھٹي آيت ميں ’’ لہو الحديث‘‘ سے منع کيا گيا ہے، لہو الحديث سے مراد ہر ايسي بات اور کام ہوتا ہے کہ جو انسان کو اپنے اندر ايسا مشغول اور محو کر دے کہ وہ اللہ کے فرائض کي ادائيگي کوبھول جائے- ديني اشغال سے غافل ہو جائے- اس کا اطلاق ہر ان بُري، بيہودہ اور فضول باتوں پر ہوتا ہے- جو شَر اور بدي ميں کشش اور باطل ميں رنگيني پيدا کر کے نفسِ امارّہ کو بيدار کريں اور حق کو مغلوب کرنے کي ترغيب دے-

شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان