• صارفین کی تعداد :
  • 3075
  • 2/22/2011
  • تاريخ :

مغرب ميں عشق کا غروب اور ہمدردي و مہرباني کا فقدان

ہمدردي

اپنے پاس موجود چيزوں کي قدر شناسي اور سپاس گزاري کي حس کي تقويت کے لئے ايک درمياني راستہ بھي موجود ہے اور وہ ان لوگوں کو بغور ديکھنا اور مشاہدہ کرنا ہے۔ جو ان چيزوں سے يکسر محروم ہيں يا کم بہرہ مند ہيں۔ اپنے پاس موجود اس نعمت عظميٰ کے شکرانے کے لئے کتنا ہي بہتر ہو کہ ہم ان معاشروں پر نگاہ ڈاليں کہ جنہوں نے خداوند عالم

کي اس بڑي اور عظيم نعمت کو ہر ايرے غيرے کي باتيں سننے اور دل کے فريب کھانے سے گنوا ديا اور آج اس گناہ کبيرہ کے عذاب کا تازيانہ ان کے مايوس اور افسردہ چہروں پر مارا جا رہا ہے۔

جي ہاں ہم ’’مغرب‘‘ کي ہي بات کر رہے ہيں !

يعني وہ تاريک سر زمين کہ جس کے باسيوں کے آسمانِ زندگي سے خورشيدِ عشق کب کا رختِ سفر باندھ چکا ہے

اور ان کي ترستي ہوئي آنکھوں ميں ’’مہرباني و محبت کے‘‘ ايک ايک قطرے کي تمنا کو بخوبي مشاہدہ کيا جا سکتا ہے۔ خانداني نظام کے شيرازے کا بکھرنا دراصل غضب الٰہي کا وہ طوفان ہے کہ جس نے اس غربت کدے کے باشندوں سے خوش بختي کو چھين ليا ہے۔ ہم ان کے لئے ہمدردي اور انسان دوستي کے جذبات رکھتے ہيں، کاش ان کے لئے کوئي کام کيا جا سکتا! ليکن بہت دير ہو چکي ہے۔ اب بہتر يہ ہے کہ ہم اپني فکر کريں اور ’’خانداني حرمت‘‘ کا پاس نہ رکھنے والوں اور اپني بے لگام شيطاني شہوت کے نيزوں سے اپني سعادت و خوش بختي کو زخمي اور ٹکڑے ٹکڑے کرنے والوں کے حالات سے عبرت ليں۔

وہ ہم سے حسد کرتے ہيں اور حاسد کے حسد سے ڈرنا اور خدا کي پناہ طلب کرني چاہيے۔

’’وَمِنْ شَرٍّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ‘‘

اور ميں حاسد کے شر سے اللہ کي پناہ کا طالب ہوں کہ جب وہ حسد کرے۔

مغرب کے ظاہر پر پڑے ہوئے خوبصورت دبيز پردوں کو ہٹا کر اِس ’’حادثے‘‘ کي حقيقت تک پہنچنا آسان نہيں ہے۔

اہلِ مغرب کا کسي بھي واقعے و حقيقت کو چھپا کر اُسے مصنوعي زينت و آرائش دينے، خبروں کو سنسر کرنے اور اپني تباہ شدہ زندگي کے عوامل و اسباب کو چھپانے کا اُن کا ’’ہنر‘‘ زبان زد خاص و عام ہے۔ اس کے لئے نگاہ عميق اور ديد روشن کي ضرورت ہے تاکہ اِس ’’حادثے‘‘ کي حقيقت سے پردہ اٹھائے ! اور اس کام کے ليے

ہمارے ہر دلعزيز رہبر سے زيادہ موزوں اور کون ہے؟ !

کتاب کا نام : طلوع عشق

مصنف :  حضرت آيۃ اللہ العظميٰ خامنہ اي

ناشر : نشر ولايت پاکستان

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

چارلی چیپلن کا اپنی بیٹی گیرالڈن  کے نام ایک خط

چارلی چیپلن کا اپنی بیٹی گیرالڈن  کے نام ایک خط (حصّہ دوّم)

دينداري، خاندان کي حقيقي صورت

خانداني نظام زندگي ميں جنسي خواہش کي اہميت

گھريلو فضا ميں خود کو تازہ دم کرنے کي فرصت