• صارفین کی تعداد :
  • 3145
  • 7/9/2010
  • تاريخ :

ظھور كی  خاص علامتیں (حصّہ دوّم)

سفیانی كا ظھور

سفیانی كا ظھور

دجال كی طرح سفیانی كا بھی تذكرہ شیعہ اور سنّی روایات میں ملتا  ہے۔ عالمی انقلاب كے نزدیك زمانے میں سفیانی كا ظھور ھوگا۔ 1

بعض روایتوں سے پتہ چلتا  ہے كہ سفیانی ایك معین شخص كا نام  ہے جو ابوسفیان كی نسل سے ھوگا۔ لیكن بعض دوسری روایتوں سے استفادہ ھوتا  ہے كہ سفیانی صرف ایك فرد كا نام نہیں  ہے بلكہ یہ نام ان تمام افراد كو شامل  ہے، جن میں سفیانی صفات پائی جاتی  ہیں ۔

حضرت امام زین العابدین علیہ السلام كی ایك روایت  ہے جس سے یہ استفادہ ھوتا  ہے كہ سفیانی شخص سے زیادہ صفات كا نام  ہے۔ سفیانی بھی ایك علامتی عنوان  ہے كہ ھر مصلح كے مقابلے میں كوئی نہ كوئی سفیانی ضرور ظاھر ھوگا۔

وہ روایت یہ  ہے:

امر السفیانی حتم من اللہ ولا یكون قائم الا بسفیانی 2

"سفیانی كا ظھور لازمی اور ضروری  ہے۔ اور ھر قیام كرنے والے كے مقابلے میں ایك سفیانی موجود  ہے۔"

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے ایك روایت نقل ھوئی  ہے، جس كے الفاظ یہ  ہیں :

انا واٰل ابی سفیان اھل بیتین تعادینا فی اللہ! قلنا صدق اللہ وقالوا كذب اللہ! قاتل ابوسفیان رسول اللہ و قاتل معاویۃ علی ابن ابی طالب و قاتل یزید بن معاویۃ الحسین بن علی والسفیانی یقاتل القائم  3

"ھم اور آل ابوسفیان دو خاندان  ہیں  جن ہوں نے اللہ كی راہ میں ایك دوسرے كی مخالفت كی۔ ھم نے الہی پیغامات كی تصدیق كی اور ان ہوں نے الٰہی پیغامات كی تكذیب، ابوسفیان نے رسول خدا (ص) سے جنگ كی، معاویہ نے حضرت علی علیہ السلام سے جنگ كی، معاویہ كے بیٹے یزید نے امام حسین علیہ السلام كو قتل كیا اور سفیانی قائم (عج) سے بر سر بیكار ھوگا۔"

گذشتہ صفحات میں بیان كیا جاچكا  ہے كہ تعمیری اقدامات كے مقابلہ میں دجال صفت افراد كس طرح سرگرم ر ہیں  گے، ذیل كی سطروں میں سفیانیوں كی سرگرمیاں ملاحظہ  ہوں۔ سفیانیوں كی شاہ فرد اور اس ناپاك سلسلے كی ابتداء كا نام  ہے ابوسفیان! جس میں یہ خصوصیات ت ہیں :۔

1) لوٹ مار، ڈاكہ، قتل، غارت گری… كے ذریعہ سرمایہ دار بنا تھا۔ دوسروں كے حقوق چھین چھین كر مالدار ھوگیا تھا۔

2) شیطانی حربوں سے قدرت و طاقت حاصل كی تھی۔ مكہ اور مضافات كی ریاست اسی كے ھات ہوں میں تھی۔

3) جاھلی اور طبقاتی نظام كا مكمل نمونہ تھا۔ وہ جی جان سے بتوں اور بت پرستی كی حمایت كرتا تھا تفرقہ اندازی اس كا بہترین مشغلہ تھا، اور یہی اس كی حكومت كا راز تھا۔

اسلام ان تمام باتوں كا شدت سے مخالف تھا اور  ہے۔ اسلام كے آنے كے بعد اس كی ساری شخصیت پر پانی پڑگیا۔ اس كی سرمایہ داری، طاقت اور ریاست سب ختم ھوگئی۔ كیونكہ اسلام نے وہ تمام ذرائع یكسر ختم كردیے جن كے ذریعہ ابوسفیان سرمایہ دار، قدرت مند اور سردار قوم بنا تھا۔ اسی لئے وہ برابر اسلام سے جنگ كرتا رھا مگر ھر مرتبہ ھزیمت اٹھاتا رھا۔ اس طرح ابوسفیان كے جیتے جی اس كی شخصیت زندہ درگور ھوگئی فتح مكہ كے بعد ابوسفیان نے بادل ناخواستہ اسلام تو قبول كرلیا، مگر اسلام دشمنی میں كوئی كمی نہیں آئی، اور اسلام دشمنی نسلاً بعد نسل اس كی اولاد میں منتقل ھوتی رھی۔ معاویہ كو ورثہ میں اسلام اور آل محمد (ص) كی دشمنی ملی اور معاویہ نے یزید میں یہ جراثیم منتقل كر دیے۔

جس وقت حضرت مھدی (عج) كا ظھور ھوگا اس وقت بھی ابوسفیان كی نسل كا ایك سفیانی، یا ابوسفیان كی صفات كا ایك مجسمہ ایك سفیانی حضرت كے خلاف صف آراء ھوگا۔ اس كی بھرپور كوشش یہ ھوگی كہ انقلاب نہ آنے دے یا كم از كم انقلاب كی راہ میں ركاوٹیں ایجاد كركے انقلاب كو جلدی نہ آنے دے۔

دجّال اور سفیانی دونوں كا مقصد ایك ھی  ہے، مگر جو فرق ھو سكتا  ہے وہ یہ كہ دجال كی سرگرمیاں پوشیدہ پوشیدہ  ہوں گی جبكہ سفیانی كھلے عام مخالف اور جنگ كرے گا۔

بعض روایت كے مطابق سفیانی زمین كے آباد حصوں پر حكمرانی كرے گا۔ جس طرح ابوسفیان معاویہ، یزید … نے حكومتیں كی  ہیں ۔

آخری زمانے كا یہ سفیانی بھی اس طرح ھزیمت اُٹھائے گا جس طرح اس كے قبل ابوسفیان اور بقیہ سفیانیوں نے اپنے اپنے زمانے كے مصلح سے ھزیمت اٹھائی  ہے۔

ہاں پر ھم ایك بار پھر یہ بات گوش گزار كریں گے كہ آخری زمانے كے انتظار كرنے والوں اور حضرت مھدی (عج) كے جانباز سپاھیوں كی ذمہ داری یہ  ہے كہ ھر طرح كے دجالوں اور سفیانیوں سے ھوشیار ر ہیں  خواہ وہ كسی لباس، كسی صورت اور كسی انداز سے كیوں نہ پیش آئیں كیونكہ سفیانیوں كی ھمیشہ یہ كوشش رھی  ہے كہ شائستہ افراد، متقی و پرھیزگار اور مصلحین سماجی سرگرمیوں سے بالكل كنارہ كش ھوجائیں، تاكہ یہ لوگ بے روك ٹوك اپنے منصوبوں كو عملی بنا سكیں جس كی مثالیں معاویہ كی حكومت میں بے شمار  ہیں ۔

حوالہ جات:

1.  بحار الانوار ج52 ص 182 تا 209

2. بحار الانوار ج 52 ص 182  

3. بحار الانوار ج 52 ص190


متعلقہ تحریریں:

ظھور كی علامتیں (حصّہ چهارم)

انتظار كے اثرات