• صارفین کی تعداد :
  • 3172
  • 3/27/2010
  • تاريخ :

حضرت ابراہيم ،حضرت اسماعيل اور حضرت اسحاق (عليہم السلام) (حصّہ هشتم)

بسم الله الرحمن الرحیم

حضرت ابراہيم ،حضرت اسماعيل اور حضرت اسحاق (عليہم السلام)

حضرت ابراہيم ،حضرت اسماعيل اور حضرت اسحاق (عليہم السلام) ( حصّہ دوّم )

حضرت ابراہيم ،حضرت اسماعيل اور حضرت اسحاق (عليہم السلام) ( حصّہ سوّم )

حضرت ابراہيم ،حضرت اسماعيل اور حضرت اسحاق (عليہم السلام) ( حصّہ چهارم )

حضرت ابراہيم ،حضرت اسماعيل اور حضرت اسحاق (عليہم السلام) (حصّہ پنجم)

حضرت ابراہيم ،حضرت اسماعيل اور حضرت اسحاق (عليہم السلام) (حصّہ ششم)

حضرت ابراہيم ،حضرت اسماعيل اور حضرت اسحاق (عليہم السلام) (حصّہ هفتم)

توحيد كى دعوت

قرآن دعوت حضرت ابراہيم عليہ السلام كو اس طرح بيان كرتاہے : ""ہم نے ابراہيم (ع) كو بھيجا، اور جب اس نے اپنى قوم سے كہا كہ : خدائے واحد كى پرستش كرو اور اس كے لئے تقوى اختيار كرو كيونكہ اگر تم جان لو تو يہ تمہارے لئے بہتر ہے "" _ (1)

اس كے بعد حضرت ابراہيم (ع) دلائل بت پرستى كا باطل ہونا ثابت كرتے ہيں آپ نے اس دعوى كو مختلف دلائل سے ثابت كيا ہے اور ان مشركين كے معتقدات اور روش حيات كو نادرست ثابت كيا ہے _

پہلى بات انھوں  نے يہ فرمائي كہ :""تم خدا سے منحرف ہو كے بتوں كى عبادت كرتے ہو"" _ (2)

حالانكہ يہ بت بے روح مجسمے ہيں نہ يہ صاحب ارادہ ہيں نہ صاحب عقل اور نہ صاحب شعور وہ ان تمام اوصاف سے محروم ہيں ان كى ہيت ہى بت پرستى كے عقيدے كو باطل ثابت كرنے كے لئے كافى ہے _

اس كے بعد حضرت ابراہيم (ع) اور آگے بڑھتے ہيں اور فرماتے ہيں كہ:"" صرف ان بتوں كى وضع ہى يہ ثابت نہيں كرتى كہ يہ معبود نہيں ہيں" "بلكہ تم بھى جانتے ہو كہ ""تم جھوٹى باتيں كرتے ہو اور ان بتوں كو معبود كہتے ہو "" _ (3)

تمہارے پاس اس جھوٹ كو ثابت كرنے كى بجز چند اوہام و خرافات كے اور كيا دليل ہے _

اس كے بعد حضرت ابراہيم (ع) تيسرى دليل ديتے ہيں: اگر تم ان بتوں كو مادى منفعت كے لئے پوجتے ہو يا دوسرے جہان ميں فائدے كے لئے، دونوں صورتوں ميں تمہارا يہ خيال باطل ہے ""كيونكہ تم خدا كے علاوہ جن كى پرستش كرتے ہو وہ تمہيں رزق اور روزى نہيں دے سكتے ""_ (4)

تم خود اقرار كرتے ہو كہ يہ بت خالق نہيں ہيں بلكہ خالق حقيقى خدا ہے اس بناء پرروزى دينے والا بھى وہى ہے ""لہذا تم روزى خدا سے طلب كرو""_ (5)

اور چونكہ روزى دينے والاو ہى ہے "" لہذا اسى كى عبادت كرو اور اس كا شكر بجا لائو""_ (6)

اس مفہوم كا ايك پہلو يہ بھى ہے منعم حقيقى كے حضور ميں""حس شگر گزاراى "" سے بھى عبادت كى تحريك ہوتى ہے _ تم جانتے ہو كہ منعم حقيقى خدا ہى ہے پس شكر اورعبادت بھى اسى كى ذات كے لئے مخصوص ہے _

""نيز اگر تم آخرت كى زندگى كے خواستگار ہو تو سمجھ لو كہ ہم سب كى باز گشت اسى طرف ہے ""نہ كہ بتوںكى طرف ""_ (7)

اس كے بعد حضرت ابراہيم (ع) تہديد كے طور پر ان مشركين كى سركشى سے بے اعتنائي كا اظہار كرتے ہوئے فرماتے ہيں :"" اگر تم ميرے پيام كى تكذيب كرتے ہو تويہ كوئي نئي بات نہيں ہے،تم سے پہلے جو امتيں گزر چكى ہيں انھوں نے بھى اس طرح اپنے پيغمبروں كى تكذيب كى ہے اور آخركار ان كا انجام بڑا دردناك ہوا""_ (8)

""رسول اور فرستادئہ خدا كا فرض واضح ابلاغ كے علاوہ اور كچھ نہيں ""_ (9)

خواہ لوگ اسے قبول كريں يا نہ كريں _

حوالہ جات:

 (1)سورہ عنكبوت آيت 16

(2)سورہ عنكبوت آيت 17

(3)سورہ عنكبوت آيت 17

(4) سورہ عنكبوت آيت17

(5) سورہ عنكبوت آيت 17

(6) سورہ عنكبوت آيت17

(7)  سورہ عنكبوت آيت17

(8) سورہ عنكبوت آيت17

(9) سورہ عنكبوت آيت 18

 

قصص القرآن

منتخب از تفسير نمونه

تاليف : حضرت آيت الله العظمي مکارم شيرازي

مترجم : حجة الاسلام و المسلمين سيد صفدر حسين نجفى مرحوم

تنظيم فارسى: حجة الاسلام و المسلمين سير حسين حسينى

ترتيب و تنظيم اردو: اقبال حيدر حيدري

پبليشر: انصاريان پبليكيشنز - قم